Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004

اكستان

12 - 66
	حضرت نانوتوی کی رشتہ داری کی وجہ سے اکثر دیوبند تشریف آوری ہوتی رہتی تھی ۔ دیوبند میں حضرت مولانا ذوالفقار علی ، حضرت مولانا فضل الرحمن اورحضرت حاجی محمد عابد سے موّدت و محبت کا رشتہ قائم تھا ۔ 
سوانح مخطوطہ کے مصنف نے لکھا ہے  : 
''اسی زمانے میں جناب مولوی رفیع الدین صاحب اور جناب حاجی محمد عابد صاحب رحمہما اللہ چھتے کی مسجد میں قیام پذیر تھے۔ مولانا نے ان بزرگوں کی وجہ سے اسی مسجد میں قیام کیا اور ان دونوں بزرگوں سے کمال درجے کا ربط ضبط قائم ہوگیا '' ۔ (تاریخ دارالعلوم  ص ١٤٩  ج ١ ) 
''١٢٧٧ھ/ ١٨٦٠ء میں حضرت حاجی محمد عابد صاحب رحمة اللہ علیہ کا سفر حج بمعیت حضرت نانوتوی، مولانا مظفر حسین کاندھلوی اور مولانا محمد یعقوب نانوتوی رحمہم اللہ کے ساتھ ہواتھا۔ یہ سفر پنجاب اور سندھ کے راستے سے کیا گیا'' ۔ (تاریخ دیوبند ص ٤٤٩)
	٥٧ء کے بعد پادری میلوں اور عام مجمعوں میں اسلام اور آنحضرت  ۖ  پر ا عتراضات کرنے لگے۔ حضرت نانوتوی نے دلی کے قیام کے زمانہ میں جب یہ صورت حال دیکھی تواپنے شاگردوں سے فرمایا کہ وہ بھی اسی طرح بازاروں میں کھڑے ہو کر وعظ کہا کریں اور پادریوں کا رد کریں ۔ ایک روز خود بھی بغیر تعارف اور اظہار نام مجمع میں پہنچے اور پادری تارا چند سے مناظرہ کیا اور اُس کو سر بازار شکست دی اس کے بعد ان کا تعارف مشہور مناظر اسلام مولانا ابوالمنصور ناصرالدین علی دہلوی (وفات ١٣٢٠ھ/ ١٩٠٢ء ) سے ہوا۔ یہ ربیع الاول ١٢٩٢ھ تا جمادی الثانیہ ١٢٩٢ھ کے درمیان کا واقعہ ہے ۔اس زمانے میں حضرت نانوتوی  منشی ممتاز علی کے مطبع مجتبائی دہلی میں مقیم تھے۔ (تاریخ دارالعلوم ص ١١٧ ج١ )
حضرت مولانا محمد قاسم صاحب  اور نانوتہ اورآپ کا شجرہ نسب   : 
 	 یہ تو بتلایا جا چکاہے کہ نانوتہ دیوبند کے قریب بجانب مغرب صرف ١٦ میل پر ایک قدیم قصبہ ہے ، یہ سہارنپور شاہدرہ دہلی کی لائٹ ریلوے لائن پر واقع ہے ۔اس کی وجہ تسمیہ کی نسبت تاریخ سہارنپور (شاہ ہارون پور ) میں لکھا ہے کہ یہ قصبہ نانونامی گوجر یا راجپوت کے نام پر موسوم ہے ۔نانوتہ کی قدیم تاریخ سے صرف ِنظر کرکے اگر صرف آخری دو صدیوں کی علمی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ اس سرزمین نے جو لعل و جواہر پیدا کیے ہیں وہ قیامت تک نظروں کو خیرہ کرتے رہیں گے۔
	حضرت نانوتوی کا خاندان نانوتہ کا رہنے والا ہے ۔خود انہوں نے تیرہویں صدی کے اواخر میں دیوبند کی سکونت اختیارفرمائی ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
52 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 48 51
73 اس شمارے میں 3 1
74 حرف آغاز 4 1
75 درس حدیث 6 1
76 حضرت حذیفہ اور حضرت ابن مسعود کی فضیلت 6 75
77 انہوںنے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی : 10 75
78 یزید کی موت کے بعد اِن کی حکومت ساری دنیا پر قائم ہوگئی تھی : 10 75
79 حضرت عمر ...... فتنوں کے آگے دیوار : 7 75
80 حضرت حذیفہ کی تصدیق کرنے کا حکم : 7 75
81 اپنا خلیفہ نامزد نہ کرنے کی وجہ : 7 75
82 حضرت محمد ابن مَسلَمہ کی فضیلت : 7 75
83 ایک خاتون کی رسول اللہ ۖ کی خدمت میں نکاح کی پیش کش : 8 75
84 صحابہ کرام کی غربت : 8 75
85 بعد میں فراخی آگئی : 9 75
86 اس بچے کی فضیلت : 9 75
87 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 11 1
88 حضرت اقدس مولانا نانوتوی اور دیوبند : 11 87
89 حضرت مولانا محمد قاسم صاحب اور نانوتہ اورآپ کا شجرہ نسب : 12 87
90 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب 19 1
91 اسراء ومعراج 24 1
92 (نقلی اور عقلی بحث) 24 91
93 اسراء و معراج کا فرق : 24 91
94 آراء مختلفہ دربارۂ معراج : 24 91
95 آغازِمعراج : 24 91
96 تعین ِسال( زمان ِسفر معراج) : 25 91
97 تعین ِماہ : 25 91
98 تعین ِرات : 25 91
99 کیفیت سفر معراج : 25 91
100 درایت : 26 91
101 اہلِ الحاد کے استدلال رؤیا وغیرہ پر بحث : 26 91
102 قرآن سے جسمانی معراج کا ثبوت : 28 91
103 واقعہ معراج پر عقلی بحث : 29 91
104 شبِ معراج 31 1
105 دُعائے مشائخ درشب ِبراء ت 33 1
106 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 35 1
107 ماہِ شعبان کی فضیلت : 35 106
108 شبِ براء ت کی فضیلت : 35 106
109 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 36 106
110 ایک اعتراض اور اس کا جواب : 36 106
111 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 37 106
112 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 38 106
113 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 38 106
114 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 39 106
115 انتقال پر ملال 39 1
116 اقبا ل کے آئینۂ گفتار میں 40 1
117 فرنگی تہذیب و جمہور یت کے خدوخال 40 116
118 عراق وایران کی جنگ : 40 116
119 شاہ فیصل کا قتل : 41 116
120 کویت پر صدام کا حملہ : 41 116
121 عراق کے بعد افغانستان آئیے : 45 116
122 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 49 1
123 دعاء کی افادیت و اہمیت 51 1
124 دینی مسائل 58 1
125 ( سجدہ سہو کا بیان ) 58 124
126 سجدہ سہو کا طریقہ : 58 124
127 سجدہ سہو کے چندمسائل : 58 124
128 سجدہ سہو واجب ہونے نہ ہونے کا ضابطہ : 59 124
129 سجدہ سہو کے تفصیلی مواقع : 59 124
130 (١) نیت باندھنا اور ثناء پڑھنا : 59 129
131 (٢) قرا ء ت کرنا : 59 129
132 (٣) رکوع کرنا : 60 129
133 (٤) سجدہ کرنا : 61 129
134 (٥) تعدیل ِارکان : 61 129
135 (٦) قعدہ کرنا : 61 129
136 (٧) التحیات پڑھنا : 62 129
137 (٨) سلام پھیرنا : 62 129
138 (٩) وتر میں قنوت پڑھنا : 62 129
139 (١٠) نماز میں سوچنے لگا : 63 129
140 نماز میں شک ہونا : 63 124
141 امام کے پیچھے سجدہ سہو کے مسائل : 64 124
Flag Counter