ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004 |
اكستان |
|
مسئلہ : اگر چار رکعت نفل نماز پڑھی اور بیچ میں بیٹھنا بھول گیا تو جب تک تیسری رکعت کا سجدہ نہ کیا ہوتب تک یاد آنے پر بیٹھ جانا چاہیے اگر سجدہ کرلیا تو خیر تب بھی نماز ہوگئی اور سجدہ سہو اِن دونوں صورتوں میں واجب ہے۔ (٧) التحیات پڑھنا : مسئلہ : تین رکعت یا چار رکعت والی فرض نماز میں یا واجب میں یا سنت موکدہ میں جب دورکعت پر التحیات کے لیے بیٹھا اور دو دفعہ التحیات پڑھ گیا تو سجدہ سہو واجب ہے ۔اگر التحیات کے بعد اتنا درود شریف بھی پڑھ گیا اللّٰھم صل علی محمد یا اس سے زیادہ پڑھ گیا تب یاد آیا اور اُٹھ کھڑا ہو تو بھی سجدہ سہو واجب ہے اور اگر اس سے کم پڑھا ہو تو سہو کا سجدہ واجب نہیں۔ مسئلہ : سنت غیر مؤکدہ یا نفل نماز یا منت کی چار رکعت والی نماز میں دو رکعت پر بیٹھ کر التحیات کے ساتھ درود شریف بھی پڑھنا جائز ہے ۔ اس لیے کہ نفل میں درودشریف کے پڑھنے سے سہو کا سجدہ نہیں ہوتا البتہ اگر دو دفعہ التحیات پڑھ جائے تو نفل میں بھی سجدہ سہو واجب ہے۔ مسئلہ : التحیات پڑھنے بیٹھا مگر بھولے سے التحیات کی جگہ کچھ اور پڑھ گیا یا الحمد پڑھنے لگا تو سجدہ سہو واجب ہے مسئلہ : آخری قعدہ میں درود شریف یا دعا نہیں پڑھی صرف تشہد پڑھ کے یوں ہی سلام پھیردیا تو سجدہ سہو واجب نہیں۔ (٨) سلام پھیرنا : مسئلہ : چار رکعت والی یا تین رکعت والی نماز میں بھولے سے دو رکعت پر سلام پھیردیا تو اب اُٹھ کر اس نماز کو پورا کرلے اور سجدہ سہو کرے۔ البتہ اگر سلام پھیرنے کے بعد کوئی ایسی بات ہوگئی جس سے نماز جاتی رہتی ہے تو پھرسے نماز پڑھے۔ مسئلہ : پوری نماز پڑھ کر قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بقدر بیٹھا پھر غلطی سے یہ سمجھا کہ ایک رکعت باقی ہے اور کھڑا ہو گیا تواگر سجدہ سے قبل یاد آجائے تو لوٹ آئے اور اگر سجدہ کے بعد یاد آئے تو ایک او ر رکعت ملا کر دو نفل کر لے، دونوں صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے ۔ (٩) وتر میں قنوت پڑھنا : مسئلہ : وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھول گیا ۔سورت پڑھ کے رکوع میں چلا گیا تو سجدہ سہو واجب ہوگا۔ مسئلہ : وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سبحانک اللّٰھم پڑھ گیا پھر جب یاد آیا تو دعائے قنوت پڑھی تو سجد