ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004 |
اكستان |
|
نقصان نہیں پہنچائے گا۔ کوئی بھی چیز ایسی پیش آجائے پیچیدگیوں والے مسائل پیش آجائیں تو تم اس میں غلطی میں پڑ جائو ایسا نہیں ہوگا تم بچے رہو گے۔ تو محمد ابن مَسلَمہ کے بارے میں میں جانتا ہوں کہ وہ فتنوں میں مبتلا نہیں ہوں گے ۔ ورنہ فتنوں میں بڑے بڑے لوگ مبتلا ہوئے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی فتنے کا لفظ استعمال کیا گیا ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی فتنے کا لفظ استعمال کیا گیا ہے یعنی آزمائش میں پڑ گئے یہ مطلب نہیں کہ وہ غلطی پر تھے بلکہ ایسا دور آگیا کہ اُن کے بارے میں رائے لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتی تھی پوری طرح، حالانکہ وہ صحیح راستہ پرہی تھے وہ حق پر تھے اور رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا تھا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے بارے میںکہ تمہیں شہادت ملے گی لیکن ایک آزمائش سے گزر کر تو آزمائش اور فتنہ کے چند سال درمیان میں گزرے پھر محاصرہ رہا پھر شہادت ہوئی ان کی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے دیکھا کہ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے گھر میں چراغ جلا ہوا ہے، اُس دور میں صحابہ کرام کی تو اتنی گنجائش ہوتی نہیں تھی کہ وہ چراغ جلائیں اُن کاحال تو عجیب تھا کہ ایسے لوگ تھے صحابہ کرام میں کہ جنہیں ایک ہی کپڑا میسرآتا تھا وہی اوڑھنا وہی باندھنا بس اور ایسے بھی کرتے تھے کہ لمبی چادر ہوتی تو اس کو اس طرح باندھ لیتے تھے کہ پیچھے گدی پر دونوں گرہیں آجائیں ایسے اور ا یسے ، اب وہ نچلے حصہ کا بھی پردہ ہو گیا اُوپر کے حصہ کا بھی پردہ ہو گیا ۔ ایک خاتون کی رسول اللہ ۖ کی خدمت میں نکاح کی پیش کش : رسول اللہ ۖ کی خدمت میں ایک عورت آئیں اور انھوں نے کہا کہ میں جناب کو اپنے آپ کو ہدیةً پیش کرنا چاہتی ہوں یعنی نکاح کے لیے ۔ رسول اللہ ۖ نے اپنے لیے تو نہیں انہیں پسند فرمایا منظورنہیں فرمایا ،یہی فرمایا کہ مجھے ضرورت نہیں ہے شادی کی مزید ۔ تووہ بیٹھی رہیں ،ایک اور صحابی تھے انھوں نے کہا کہ جناب کو ضررورت نہیں تو میرے سے کردیجئے اِن کی شادی۔ صحابہ کرام کی غربت : رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ تمہارے پاس مہر وغیرہ کے لیے کوئی چیز ہوتو وہ لے آئو ۔ انھوں نے کہا میرے پاس تو کوئی چیزنہیں ،کہا لائو ۔ چکر کاٹ کر آگئے نہ اپنے پاس تھی نہ دوستوں کے پا س تھی پھر اسی طرح سے فرمایا کہ جائو چاہے لوہے کی انگوٹھی لے آئو ۔اب لوہے کی انگوٹھی چھلّہ کوئی چیز ہی نہیں تھی وہ گھوم کر آگئے اور انھوں نے کہا میرے پا س تو ملا ہی نہیں۔ بس یہی میرے پاس ازار (کاکپڑا) ہے اُوپر کی چادر بھی نہیں ہے تویہ ہو سکتا ہے آدھا ا زار میں دے دوں اس کو۔ رسول اللہ ۖنے فرمایا کہ اگر وہ استعمال کرے گی تو تم کیا کروگے اورتم استعمال کروگے تو پھر اُسے کیسے دوگے ۔بیٹھے