ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003 |
اكستان |
|
(اس کے لیے قیامت کے روز ) میں آپ کو کہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا تم سب سے اول مجھے پل صراط پر ڈھونڈ نا ۔میں نے کہا اگر میں آپ کو پل صراط پر نہ پائوں (تو پھر کہاں تلاش کروں؟) آپ نے فرمایا تو پھر مجھے میزان کے پا س تلاش کرنا ! میں نے عرض کیا اور اگر میں میزان کے پا س بھی آپ کو نہ پا سکوں تو پھر کہاں تلاش کروں؟ آپ نے فرمایا توپھر مجھے حوض کے پاس دیکھنا ! کیونکہ میں اس وقت ان تین مقامات سے دُور کہیں نہ جائوں گا۔ عن المغیرة بن شعبة قال قال رسول اللّٰہ ۖ شعار المؤمنین یوم القیٰمة علی الصراط رب سلم سلم۔ (ترمذی ) حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ قیامت کے دن پل صراط پر اہلِ ایمان کا شعار (یعنی اُن کا امتیازی وظیفہ ) یہ دعائیہ کلمہ ہو گا ۔رب سلم سلم (اے میرے پروردگار !ہمیں سلامت رکھ اور سلامتی کے ساتھ پار لگا )۔ عن حذیفة وابی ہریرة قالا قال رسول اللّٰہ ۖ ...... وترسل الامانة والرحم فیقومان جنبتی الصراط یمیناوشمالا فیمرأولکم کا لبرق قال قلت بأبی انت وامی ای شی ئٍ کمر البرق قال الم تروا الی البرق کیف یمرویرجع فی طرفة عین ثم کمر الریح ثم کمر الطیر وشد الرجال تجری بھم اعمالھم و نبیکم قائم علی الصراط یقول یارب سلم سلم حتی تعجز اعمال العباد حتی یجی ء الرجل فلا یستطیع السیر الا زحفا قال وفی حافتی الصراط کلا لیب معلقة مامورة تأخذ من اُمرت بہ فمخدوش ناج ومکردس فی النار۔ (مسلم) حضرت حذیفہ اور حضر ت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما ( میں سے ہر ایک ) بیان کرتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایا .... (پل صراط پر سے گزرنے کے وقت) امانت اور رحمی رشتہ (مثالی صورت میں ) چھوڑے جائیں گے تو وہ پل صراط کے دائیں اور بائیں (یعنی ایک دائیں جانب اور دوسرابائیں جانب ) کھڑے ہو جائیں گے ۔پھر تم (ایمان والوں ) میں سے کوئی تو بجلی کی طرح(پل صراط پر سے)گزرے گا ۔ کہتے ہیں میں نے پوچھا میرے ماںباپ آپ پر قربان ہوں بجلی کے گزرنے کی طرح کیا چیز ہے۔ آپ نے فرمایا کیا تم نے بجلی کی طرف نہیں دیکھا کہ وہ پلک جھپکنے میں کیسے گزرتی ہے اور پلٹتی ہے ۔پھر ہوا کے گزرنے کی طرح ،پھر پرندے کے گزرنے کی طرح اور پیادہ