ماہنامہ انوار مدینہ لاہورمئی 2002 |
اكستان |
|
کردیا گیا بلکہ انفرادی ملکیت کی بھی اجازت دے دی گئی۔ اشتراکی نظام کو دوسرے لفظوں میں قوم یا پارٹی سے بھی تعبیر کیا جاتاہے اس سے مراد یہ ہے کہ تمام قسم کی حاکمیت پارٹی کے سپرد کی جائے۔پارٹی جسے چاہے جتنا چاہے دولت سے نوازے ،جسے چاہے جب چاہے بھوک اور افلاس کے حوالے کردے،سرما یہ دارانہ نظام میں مزدوروں محنت کشوں کو یہ حق حاصل ہے کہ حقوق کی پاسداری کے لیے ہڑتال اور مطالبے کرے،مگر اشتراکی نظام مزدور سے احتجاج اور ہڑتال کے حق بھی چھین لیتی ہے ۔بظاہر تو یہ بات نظر آرہی تھی کہ اشتراکی نظام کے ذریعے سرمایہ داری نظام کا علاج ہورہا ہے مگر یہ علاج بیماری سے بھی بد تر ثابت ہوا۔ اشتراکی نظام سے صرف معاشی نظریہ کی ہی حوصلہ افزائی نہیں ہوتی بلکہ بنیادی طور پراشتراکی نظام دین و مذہب اوراخلاقی کی نفی پر مشتمل ہے ۔بعض لوگوں کایہ خیال اور نظریہ باطل ہے کہ اشتراکی نظام صرف معاشی نظام کے خدوخال کی رہنمائی کرتا ہے ۔اس نظام کا مذہب سے کوئی سرو کار او ر واسطہ نہیں ہے ۔ دراصل یہ لوگ سادہ لوح مسلمانوں کو دھوکہ دے رہے ہیں ہمیں ان چالاک باز اور اشتراکی نظام کے ایجنڈو ں سے بچنا چاہیے ۔ اب ہم گلو بلا ئزیشن کے ذریعے جاری کردہ ان پالیسیوں کاذکر یں گے۔جس کی وجہ سے غریب اور پسماندہ ممالک کا استحصال ہورہا ہے۔ یونان میں ہزاروں افراد نے بین ا لاقوامی تجارتی میلے کے خلاف سڑکوں پر احتجاجی مارچ کیا او رگلو بلائزیشن کے تحت اختیا ر کردہ غیر انسانی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ سرما یہ دارانہ نظام اور آزادانہ عالمی تجارت کے خلاف نعرے لگا کر اپنی نفرت اور بیزاری کااظہار کیا۔پولیس نے احتجاج کو روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا،جس کے بعد مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں شروع ہو گئیںاور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ گزشتہ چند برسوں سے یورپ اور امریکہ میں سرمایہ داری نظام اورگلوبلائزیشن کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور حال ہی میں اٹلی کے ساحلی شہر جنیوا میں ہونے والی جی ۔ایٹ سربراہی کانفرنس کے موقع پر کم و بیش دو لاکھ افراد نے سرمایہ داری نظام او رگلوبلائزیشن کے خلاف تاریخی احتجاج کیا،ان مظاہر وں میں پانچ سو افراد گرفتار جبکہ تین سو سے زائد شدیدزخمی ہوئے او ر ایک شخص محض پولیس کے وحشیانہ تشدد سے ہلاک ہوگیا۔ جنیوا کے بعد اب عالمی سرمایہ داری کے محافظوں نے عوامی غیض و غضب سے بچنے کے لیے ایک بار پھر یونان کے ساحلی شہر کا انتخاب کیا لیکن یونان کے جری عوام نے گلو بلائزیشن کے ذریعے کرہ ارضی پر اپنے پنجے گاڑ نے کی سرمایہ دارانہ چال کو پوری طرح سمجھتے ہوئے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر صدائے احتجاج بلند کرکے ایک بار پھر اس اعلیٰ انسانی نصب العین کے ساتھ و ابستگی کا ثبوت پیش کیا ہے کہ اس دنیا کی دولت پرکرہ ارض کو منڈی میں تبدیل کرنے والی