Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورمئی 2002

اكستان

49 - 67
جناب منظور احمد بُڈھوی صاحب 							قسط  :  ٢
  ڈیرہ اسماعیل خان      
''ربٰو'' کی حرمت قرآن و سنت کی روشنی میں

	سودی نظام کو پروان چڑھانے اور اس نظام کو غریب اور پسماندہ ممالک پر مسلط کرنے کے لیے بینکاری سرمایہ داری، اشتراکی نظام اور گلو بلا ئزیشن نے کلیدی کردار ادا کیا۔
	اب ہم قدرے بسط سے ہر ایک صنف کا جائزہ لیں گے اور اس بات کو معلوم کریں گے کہ استعماری قوتوں نے کس طرح ملت اسلامیہ کے معاشی نظام کو تہس و نہس کیا ہے۔آئیے ذرا پہلے بینکاری نظام کا جائزہ لیں ۔
بینکاری نظام کی تاریخ  :
	شروع شروع میں لوگ اپنی دولت سونے کی شکل میں جمع کرتے، حفاظت کے لیے یہ سونا سنار لوگوں کے پاس جمع کر دیتے تھے۔سنار لوگوںکو سونے کے عوض رسیدیں جاری کردیتے تھے کچھ عرصہ گزرنے کے بعد سونے کے بجائے انہی جاری کردہ رسیدوں پر کاروبار شروع ہوگیا۔آخر کا ر بات بایں جا رسید ان رسید وں نے وہی حیثیت اختیار کر لی جو آج کل نوٹ کی ہے ۔کاروبار کی تمام نوعیت ان رسیدوں پر موقوف ہوگئی یعنی کا روبار ان رسیدوں پررواں دواں ہوگیا۔لالچ اور حرص کے مد نظر سنار لوگوں نے یہ چال بازی اپنائی کہ لوگوں کا امانت شدہ سونا سود پر چلانا شروع کردیا۔اس سے سنارلوگ دوگنافائدہ اٹھا رہے تھے ۔ایک طرف امانت رکھنے کا معاوضہ رنگے ہاتھوں وصول کر تے دوسری طرف سود کی رقم سے لوگوں سے دوگنی ر قم و صول کرتے رہتے تھے ۔ پھران سناروں نے خباثت کا مزید قدم آگے بڑھایا اپنی پاس رکھی ہوئی امانتوں کی بیشمارجعلی رسیدیں بناکر کاغذی سکے کی حیثیت سے چلانا شروع کردیں تاکہ لوگوں سے مزید سود کی رقم وصول کی جائے۔

 
	نتیجہ بایں جارسید کہ تمام تر دولت اور کاروبار پر ان لوگوں نے مکمل طور پر اپناتسلط جمالیااور معاشرہ کے تمام طبقے سناروںکے قرض اورسود در سودکے شکنجے میںایسے پھنس گئے کہ عمر بھر سودی کاروبار سے نکلنا ان لوگوں کے لیے دشوار ہوگیا۔ایک دن ایسا آیا کہ ان سناروں نے مہاجنوں اورساہوکاروں کا کلی طور پر روپ دھار لیا ۔یہ اس زمانہ کی بات ہے جب دنیا میں صنعتی ،تجارتی ،سیاسی اور تعلیمی میدانوں میں ترقی شروع ہوچکی تھی ۔اس ترقی کی وجہ سے مزید سرمایہ کی ضرورت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
61 حرف آغاز 5 1
62 درس حدیث 7 1
63 مکہ کی ا قتصادی بد حالی : 8 62
64 کفار کی طر ف سے صلح کی ایک وجہ : 8 62
65 اقتصادی ضرب ، ایک درہم بھی نہ چھوڑا جائے : 8 62
66 صورتاً حرص نہ کہ حقیقتاً : 9 62
67 پیشگی زکٰوة : 10 62
68 وسیلہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ : 11 62
69 فتنوںکی روک : 11 62
70 قربِ قیامت کی بعض علاماتاحادیثِ نبویہ کی روشنی میں 13 1
71 فہم ِحدیث 23 1
72 (١) حکومت و سیاست : 24 71
73 (٢) علم وحکمت : 24 71
74 (٣) رشدو ہدایت : 24 71
75 انبیاء علیہم السلام کو بھی بشری عوارض پیش آتے تھے : 25 71
76 (١) بھول چوک : 25 75
77 (٢) بھوک کی شدت محسوس کرنا : 26 75
78 (٣) بچھو کا کاٹنا : 26 75
79 (٤) جادو کا اثر ہو جانا : 26 75
80 (٥) زہر کے اثر سے متاثر ہونا : 28 75
81 دینوی امور کی فکر لا حق ہونا : 29 75
82 د ینی مسائل 30 1
83 ( پانی کا بیان ) 30 82
84 مقید پانی : 30 82
85 جانوروںکے جھوٹے کا بیان : 31 82
86 پانی کے استعمال کے احکام : 32 82
87 عالمی خبریں 34 1
88 یورپی ممالک میںہزاروںافراد کا فلسطینیوں کی حمایت میں مارچ 34 87
89 سویڈن اور ناروے میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم 34 87
90 ضربت علیھم الذلتہ والمسکنتہ 35 87
91 اسرائیل ٹوٹ رہا ہے 35 87
92 اب تمہاری خیر نہیں واپس آ جائو، فرانسیسی یہودیوں کو اسرائیل کا مشورہ 36 87
93 طبل جنگ 36 87
94 گھٹنے ٹک گئے !! 36 87
95 برطانوی حکومت نے مقبوضہ کشمیر اور افغانستان 37 87
96 کشمیر میں دینی مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں :بھارتی حکام 37 87
97 ہندوستان کی مغلیہ سلطنت اور عیسائی 38 1
98 اثرکرے نہ کرے سُن تولے فریاد میری 45 1
99 ''ربٰو'' کی حرمت قرآن و سنت کی روشنی میں 49 1
100 بینکاری نظام کی تاریخ : 49 99
101 وفیات 56 1
102 بقیہ ربا کی حرمت 57 99
103 تحریک احمدیت 58 1
104 غداروں کا خاندان : 58 103
105 تقریظ وتنقید 63 1
106 بقیہ اثر کرے نہ کرے سن تو لے میری فریاد 66 98
Flag Counter