ماہنامہ انوار مدینہ لاہورمئی 2002 |
اكستان |
|
اُبھر چکا ہو گا ۔ واللہ تعا لی اعلم ۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے : ثم ینشأ رجل من قریش اخوالہ کلب فیبعث الیھم بعثا فیظھرون علیھم وذ لک بعث کلب والخیبة لمن لم یشھد غنیمة کلب (ابو دائودکتاب المہدی) پھر ایک قریش شخص ابھرے گا(اس کی ننھیال )اس کے ماموں بنو کلب ہوں گے ۔ و ہ حضرت مہدی کے مقابلہ کے لیے لشکر روانہ کرے گاحضرت مہدی ان پر فتح پائیں گے ۔ یہ لشکر (درحقیقت) بنو کلب پر مشتمل ہوگا۔جو ان کے اموال غنیمت نہ حاصل کرے وہ خسارہ میں رہا۔ حضرت امام مہدی علیہ رحمةاللہ ورضوانہ کے نام کے با ر ے میں ارشاد ہوا : یواطیٔ اسمہ اسمی واسم ابیہ اسم ابی (ابو دائود کتاب المھدی) ان کا نام میرے نام پر ہوگا اور ان کے والد کا نام میرے والد کے نام پرہو گا۔ حضرت مہدی کے ساتھ موعود کا لفظ استعمال کیا جاتاہے یعنی جن کے ظہور کی اطلاع دی گئی ہے اور ان کا وجود اس وقت سارے مسلمانوں کی فلاح کا سبب ہوگا اور اس کا احادیث میں وعدہ کیا گیا ہے ان کے بارے میںبہت روایات موجود ہیں حتی کہ روایات میں حضرت مہدی کا حلیہ بھی بتایا گیا ہے ۔ اجلی الجبھة اقنی الانف۔ کشادہ پیشانی بلند ناک ۔ ایک اور روایت میں نسب بھی بتلایا گیا ہے ۔ حضر ت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو دیکھ کر ارشاد فرمایا : ان ابنی ھذا سیّد کما سما ہ النبی صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم وسیخرج من صلبہ رجل یسمی باسم نبیکم صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم یشبھہ فی الخلق ولا یشبھہ فی الخلق۔ (ابو دائود شریف کتاب المہدی ) میرا بیٹا سردا ر ہے جیسے کہ انہیں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (سیّد ) فرمایا ہے اوران کی نسل میںایک شخص پیدا ہوگا ۔تمہارے نبی کا ہم نام ہو گا ۔عادات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہو گا ۔شکل و صور ت میں نہیں۔ آپ کے متعلق تحریر کردہ رسائل میں یہ بھی ہے کہ آپ لکھنا پڑھنا نہ جانتے ہوں گے۔اللہ تعالی کی طرف سے از غیب علم عطا ہوا ہوگاجسے'' علم لَدُ نّی'' کہا جاتا ہے۔