کرنے والی ایک آیت ملتی ہے،جس کا ترجمہ یہ ہے:
’’اگر کسی آدمی کا ضدی اور گردن کش بیٹا ہو جو اپنے باپ یا ماں کی بات نہ مانتا ہو، اور ان کے تنبیہ کرنے پر بھی ان کی نہ سنتا ہو، تو اس کے ماں باپ اسے پکڑ کر اور نکال کر اس شہر کے بزرگوں کے پاس اس جگہ کے پھاٹک پر لے جائیں ، اور وہ اس کے شہر کے بزرگوں سے عرض کریں کہ یہ ہمارا بیٹا ضدی اور گردن کش ہے ، یہ ہماری بات نہیں مانتا اور اڑاو اور شرابی ہے، تب اس کے شہر کے سب لوگ اسے سنگسار کریں کہ وہ مرجائے، یوں تو ایسی برائی کو اپنے درمیان سے دور کرنا، تب سب اسرائیلی سن کر ڈر جائیں گے۔‘‘( استثناء:۲۱/۱۸)
اس حکم سے واضح ہوتا ہے کہ کہ لڑکا بدچلن و بدمزاج ہو، جو شراب و جوا کا عادی ہو ایسے لڑکے کو شہر کے ذمہ دار حضرات سنگسار کریں کہ وہ مرجائے، اس عبارت سے معلوم ہوتا ہے کہ شراب حرام تھی اور اس کے ارتکاب کرنے والے کو سنگسار کی سزا تھی۔(دیکھئے:قرآن مجید اور بائبل:طفیل انعامی:۳۹۸)
mvm