Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

86 - 410
ضدُّ البَسیطِالذيْ بِمعنیٰ ما لاجُزئَ لہٗ۔ (دستور۳/ ۲۷۶)
	 مرکب: (مقابلِ بسیط) وہ جسم ہے جو دو یا چند اجزاء سے مرکب ہو۔ 
	بسیط: وہ شیٔ ہے جس کا کوئی جُزو نہ ہو۔
	بشَرْطِ الشَّيْئِ: بشرطِ لا شيئَ اور لابشرطِ شيء؛ باب الالف کے تحت ’’اعتباراتِ ثلاثہ‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔
	البَصَرُ: باب الحاء کے تحت ’’حاسہ‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ 
	البُطْلانُ: باب الباء کے تحت ’’باطل‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔
	بنَفْسِہِ: باب الفاء کے تحت ’’فی البدیہہ‘‘ کے حاشیے میں ملاحظہ فرمائیں ۔ 
	بَیانُ الحَالِ: ہو الذي یکونُ بدلالۃِ حالِ المتکلِّم، کالـسکوتِ في مَعرضِ البیانِ۔ (التعریفات الفقہیۃ:۴۷)
	بیانِ حال :وہ بیان ہے جو متکلم کی دلالت حال سے واضح ہو، جیسے بیان کے موقع پر سکوت اختیار کرنا اور یہ قاعدہ ہے کہ:السکوتُ في محلِّ البیانِ بیانٌ، جیسے: آپ ا کے زمانے میں لوگ عقد مضاربت کرتے تھے، اور آقاا نے اس پر سکوت فرمایا، یہ عقد مضاربت کے جواز کی دلیل ہے)۔ 
	البَیْتُ ، البیتُ المقفی: باب الشین کے تحت ’’شعر‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter