دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
کوشش کرنا، فنی کتابوں کی تکرار کرنے کی مشق کرنا، اصولِ فقہ کے نقشے کا استحضار رکھتے رہنا، ادبی کتاب کے ساتھ تکلُّمِ عربی کی مشق کرنا،جس کے لیے داخلِ نصاب کتاب کے مضمون کو دو تین مرتبہ غور سے پڑھنے کے بعد اپنی طرف سے عربی زبان میں تعبیر کرنا، کتاب میں موجود تعبیراتِ منتخبہ کو ضرور استعمال میں لانا، کتبِ سیَر،سوانح اور تاریخ میں سے کسی بھی ایک کتاب کے کم از کم پانچ صفحات کا مطالعہ شروع کرنااوراِس کواخیر تک نبھائے رکھنا۔ عربی چہارم: فنِّ بلاغت کا استحضار کرنا، ریاض الصالحین کے ہر باب کی دو تین حدیثیں زبانی کرنا، ترجمۂ قرآن کو مع لغات پختہ یاد کرنے کے بعد استحضارِمعانی کے ساتھ روزانہ اپنے سبقی پارے کی تلاوت کرنا، اشعارِ عربیہ کو حِفظ کرنا،اُن احادیث، اَشعار و اَمثال کو ساتھیوں کے ساتھ مُسابَقہ میں استعمال میں لانا، ادبی کتاب کے ضِمن میں تکلُّمِ عربی کی مشق کرنا، کسی بھی متعیَّن دو کتابوں کے پڑھے ہوئے اسباق کے حواشی و بَینَ السُّطور کو سو فیصد حل کرنے کی مشق کرنا، گذشتہ پڑھی ہوئی فنی کتابوں میں سے ہر فن کی کم از کم ایک کتاب کو مہینے میں ایک مرتبہ نظر سے گذارنا۔ عربی پنجم: علمِ فرائض ، عقائد و فلسفہ کو مستحضَر کرنا، اختلافاتِ اَئمہ کو مع دلائلِ عقلیہ و نقلیہ زبان سے ادا کرنا، اور موقع پر اُن کا اِستحضار کرنا، ہدایہ کے حواشی کو سو فیصد حل کرنا، اشعارِ عربیہ کو حتَّی الوَسع حِفظ کرتے رہنا، اپنے آپ کو قرآن کریم کا مخاطَبِ اول سمجھ کر معانی کے اِستحضار کے ساتھ سبقی پارے کی روزانہ تلاوت کرنا، فتاویٰ میں سے کسی ایک سیٹ کو بالاستیعاب نظر سے گذار لینا، تمام کتابوں کے پڑھے ہوئے اسباق کو بالاستیعاب بہ قدرِ ضرورت حواشی کے ساتھ دیکھنا۔ عربی ششم: اصولِ حدیث و تفسیر کو مستحضَر کرنا،درسِ قرآن و حدیث (علومِ عالیہ) مقصود بالذات کو مکمل ادب و احترام کے ساتھ اپنے آپ کو اللہ و رسول کا