دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
عربی اول : نحو، صرف کے مسائل کا ضبط کرنا، مختصر عربی جملے بنانا، اَمثال و مختصر احادیث یاد کرنا، لغات دیکھنے کی مشق کے ساتھ کم از کم پانچ لغات روزانہ یاد کرنا، ششماہی کے بعد قصص النبیین یا کسی ادبی کتاب میں تراکیبِ اربعہ (۱)واضح کرنااور مسائلِ نحو و صَرف کے تین چار کتابچے نظر سے گذارنا، روزانہ شرح مأۃ عامل کے دو اسم، دو فعل اور دو حرف پر اُن کے سوالات کا اجراء کرنا، مثلاً: الانبیاء میں علامتِ اسم کیا ہے؟ معرب مبنی، منصرف غیر منصرف، واحد تثنیہ جمع، جمع سالم و مکسر، عامل و غیر عامل وغیرہ میں سے کیا ہے؟الخ۔ عربی دوم: مسائل فقہیہ کو مستحضرکرتے رہنا، منطق کی کسی ایک کتاب کو ایک بیٹھک میں سنا سکے ایسی ازبر کرنے کے بعد دو تین رسائل نظر سے گذارنا، نور الایضاح کا سبق ہو جانے کے بعد استاذ کی زیر نگرانی حواشی کو حل کرنے کی مشق کرنا، حل شدہ حواشی پر لکیر کرنا، ادبی کتاب کی لغات یاد کرنا، ہر کلمہ کا وجہِ اعراب بیان کرنا، اور ہر کلمہ کے ما قبل و مابعد سے کیا تعلق ہے؟ اِس پر گہری نظر رکھنا، خوشخطی کو مد نظر رکھتے ہوئے بڑے جملوں کا اردو عربی بنانے کی مشق کرنا، منطقی نقشہ(مقسَم، قَسیم اور قِسم) کا استحضار کرتے رہنا، مسائلِ نحو وصَرف اور اُن کے نِکات کو مستحضر رکھتے ہوئے ہر وقت ترکیبِ نحوی و تحقیق صرفی پر عُقابی نظر رکھنا۔ عربی سوم: اصطلاحاتِ اصولِ فقہ کا ازبر کرنا، اختلافاتِ اَئمہ کو مستحضَر کرنا، ترجَمۂ قرآن کو مع لغات پختہ یاد کرنے کے بعد استحضارِمعانی کے ساتھ روزانہ اپنے سبقی پارے کی تلاوت کرنا، کتبِ متداوِلہ کی عبارت کو معانی کے استحضار کے ساتھ روانی سے پڑھنے کی (۱)یعنی [۱]کلمات ثلاثہ کی شناخت اور معرب، مبنی منصرف غیرمنصرف وغیرہ کی تعیین[۲]وجوہِ اعراب اور عامل ومعمول کی تعیین[۳] کلمے کا سیاق وسباق سے ربط اور تعلق[۴] پورے جملے کی ترکیبی حیثیت۔تفصیل کے لیے ’’اجراء نحو وصرف‘‘[مطبوعہ ادارۃ الصدیق ڈابھیل]کا مطالعہ فرمائیں ۔