دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
لازمِ غیر بین: وہ لازم ہے جس میں لزومیت کا یقین کرنے کے لیے لازم وملزوم کے تصور کے عِلاوہ (حدّ اوسط یاحدس وتجرَبہ وغیرہ) کی ضرورت ہو، (جیسے: عالَم کے لیے حدوث لازم ہے؛ لیکن طرفین کا تصوُّر اِس لزومیت کو سمجھانے والا نہیں ہے؛ بلکہ اُن کے مابین لزومیت کو سمجھنے کے لیے نظر قائم کرنے کی ضرورت ہے کہ: دنیا تغیُّر پذیر ہے، ہر تغیر پذیر چیز فانی ہے، اِس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ: دنیا فانی ہے)۔ ملحوظہ:حدس وتجربے کی تفصیل باب المیم کے تحت ’’مقدمات یقینیہ‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ اللازم الأعم: أنْ یُوجَدَ اللازمُ بدونِ المَلزومِ، وأَیْضاً یُوجدُ معَ المَلزومِ۔ وأمَّا المَلزومُ فإنہٗ لایُوجدُ بدونِ اللازمِ أصْلاً۔ مثالہٗ: الحیوانُ فإنَّہ لازمٌ للإنسانِ، فإنَّہٗ یوجدُ بدونِ الإنسانِ وَیُوجدُ أَیضاً مَعَ الإنسانِ، وأَمَّا الإنسانُ فہوَ المَلزومُ، لایُوجدُ بدونِ الحیَوان۔ (حاشیہ نور الانوار ص:۲۹) لازم، لزوم کا اسم فاعل ہے، اور اہلِ اصول کے نزدیک لزوم کے معنیٰ لایمکن رفعہ یعنی جس کا رفع ملزوم سے ممکن نہ ہو، جیسے: انسان سے حیوانیت کا رَفع ممکن نہیں ہے۔(کشاف) لازمِ اعم: اُس لازم کو کہتے ہیں کہ لازم، ملزوم کے بغیر بھی پایا جائے اور ملزوم کے ساتھ بھی پایا جائے، جب کہ ملزوم بغیر لازم کے بالکل نہ پایا جائے، جیسے: حیوان انسان کا ’’لازمِ اعم‘‘ ہے؛ کیوں کہ حیوان، بدونِ انسان کے بھی پایا جاتا ہے(جیسے: بقر، غنم وغیرہ)، اور انسان کے ساتھ بھی پایا جاتا ہے، جب کہ