دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
کرّاسہ: کتاب کے علاوہ چھوٹا ذخیرہ، کہا جاتا ہے: یہ کتابچہ دس اَوراق پر مشتمل ہے۔ الکتاب: اِس کی تعریف اوپرگذر چکی۔ الباب: طائفۃٌ مِنَ المَسائِلِ اِشتمَلتْ عَلیٰ نوْعٍ واحدٍ۔ (حاشیۂ کنز الدقائق: ۲۴) باب: ایک ہی قسم کے مسائل پر مشتمل مجموعہ۔ الفصل: طائفۃٌ مِنَ المَسائِلِ تَغَیَّرَتْ أَحکامُہا بِالنِّسبَۃِ إلیٰ مَاقَبلَہا۔(حاشیۂ ہدایہ ص:۲۲) فصل: مسائل کا وہ مجموعہ جو(کتاب وباب کے)احکامِ بالا سے مختلف ہو، (جیسے صاحبِ ہدایہ نے کتاب الہبۃ کے اختتام پر فصل في الصدقۃ کو بیان فرمایا ہے:لما کانت الصدقۃ تشارک الہبۃ في الشروط وتخالفہا في الحکم، ذکرہا في کتاب الہبۃ، وفصل لہا بفصل۔(ہدایہ۳؍۲۹۲)) الکسْب: ہوَ الفِعلُ المُفضيْ إلیٰ اِجْتِلابِ نفعٍ أوْ دَفعِ ضَرَرٍ۔ وَلایُوصفُ فِعلُ اللّٰہِ تَعالیٰ بأنَّہٗ کَسْبٌ؛ لِکَونِہِ مُنزَّہاً عَن جَلبِ نَفعٍ أوْ دَفعِ ضَررٍ۔ وَأَیْضاً الکَسبُ: ہُوَ مُباشَرۃُ الأسْبابِ بالاِختِیارِ وَہوَ المَعنیٰ بِقولِھمْ: الکسبُ صَرفُ العَبدِ قُدرتَہٗ۔ (فإن قِیل)مَا الفَرقُ بَینَ الکَسبِ وَالخَلقِ؟ (قُلنا): صَرفُ العَبدِ قُدرتَہٗ وَإرادتَہ اِلَی الفِعلِ کسبٌ۔ وَإِیْجادُ