دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
ملحوظہ:نتیجہ کی عربی تعریف باب النون کے تحت ’’نتیجہ‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ القِیاسُ البرہاني: الجد لي، الخطابي، السفسطي، الشعري: باب الصاد کے تحت ’’صناعاتِ خمسہ‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ القِیاسي: (سَماعی کامقابل)باب السین کے تحت ’’سَماعی‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ القید: القَیْدُ أوِ التَّکمِلۃُ: ھوَ (فيْ النَّحوِ) کلُّ ما فيْ الجملۃِ عَدا المُسنَدِ وَالمُسنَدِ إلیہِ۔ (موسوعۃ: ۵۳۴) قید: (نحات کے نزدیک )جملے کا ہر وہ کلمہ ہے جو مسند اور مسند الیہ کے عِلاوہ ہو، (یعنی وہ کلمہ جو جملے کی تکمیل کا ذریعہ ہو)۔ القید الاتفاقي: ہُوَ القَیدُ الَّذِي لاَیَنفِي الحُکمُ عِندَ عَدَمِہٖ (مستفاد بالکوکب ۲؍۲۱۲) قید اتفاقی: وہ قید ہے جس کے منتفی ہونے سے حکمِ مذکور منتفی نہ ہو (جو درحقیقت وضاحت کے لیے ہو)۔ القید الاحترازي: ہُوَ القَیدُ الَّذِي یَنفِي الحُکمُ عِندَ عَدَمِہٖ۔(أیضاً) قید احترازی: وہ قید ہے جس کے منتفی ہونے سے مذکورہ حکم منتفی ہوجائے۔