دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
الفَرْضُ:ہوَ لغَۃً التَّقدِیرُ، وشَرْعاً: مَاثَبتَ بدَلیلٍ قَطْعِيٍّ لاشُبھَۃَ فیہٖ۔ (مبادیٔ الأصول:۳۷) فرض: لغوی معنیٰ: مقرر کرنا، اصطلاحی معنیٰ: وہ حکم جو ایسی دلیلِ قطعی سے ثابت ہو جس میں شک کی کوئی گنجائش نہ ہو۔ الواجِبُ: منْ الوُجوْبِ، وھوَ السُّقوْطُ۔وشَرْعاً: ماثَبتَ بدَلیلٍ فیہِ شُبْھۃٌ، کالآیاتِ المُؤوَّلۃِ، والصَّحیْحِ منْ أخْبارِ الآحَادِ، کصَلاۃِ الوِتر والعِیدَینِ۔(مبادیٔ الأصول) واجب: وجوب سے مشتق ہے، لغوی معنیٰ: (بلااختیار)گرنا۔ اصطلاحی معنیٰ: وہ حکم جو ایسی دلیل سے ثابت ہو جس میں شبہ کی گنجائش ہو، جیسے: آیاتِ مؤولہ سے ثابت ہونے والا حکم، اور صحیح اخبارِ آحاد، جیسے: وتر اور عیدین کی نمازیں ۔ السُّنَّۃ: لغَۃً: الطَّریقَۃُ، وشَرْعاً: مَاواظَبَ عَلیہِ الرَّسوْلُ أوْ الخُلَفائُ الرَّاشِدونَ منْ بَعدِہٖ۔(مبادیٔ الأصول) سنت: لغوی معنیٰ: راستہ، اصطلاحی معنیٰ: وہ طریقہ جس پر اللہ کے رسول ا نے یا آپ کے بعد خلفائے راشدین نے مواظَبت کی ہو۔ النَّفْلُ: لغَۃً الزِّیادَۃُ، وشَرْعاً: مَا ھوَ زِیادَۃٌ علَی الفَرائضِ والوَاجبَاتِ؛ ویُقالُ لہُ: التَّطوُّعُ والمَندُوبُ أیْضاً۔(مبادیٔ الأصول) نفل: لغوی معنیٰ: زیادتی، اصطلاحی معنیٰ: وہ عبادت ہے جو فرائض اور واجبات سے زائد ہو، اور اِسی نفل کو ’’تطوُّع‘‘ اور ’’مندوب‘‘ بھی کہتے ہیں ۔ الفرْع: باب التاء کے تحت ’’تفریع‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔