Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

159 - 410
وَالمَقبُولۃِ وَالمَظنونَۃِ، أوْ إِحداھَا -ترْغیباً أوْ ترْھیْباً أوْکلاھمَا- مُصدَّراً بالحَمدِ وَالصَّلاۃِ معَ کونِ مُخاطبِہِ غیرَ مُعیَّنٍ۔ یُقالُ: سَمِعْنَا خُطبَۃَ الجُمُعَۃِ وَالعِیدَینِ۔ وَتُطلَقُ عَلیٰ خِطابِ الوَعْظِ أیْضاً۔ (دستور العلماء ۲/ ۶۰ ب) 
	خطبہ: بہ غرضِ ترغیب وترہیب وہ عام غیرمنظوم کلام ہے جس کی ابتداء حمد و صلاۃ سے ہو، اور مقدمات یقینیہ ،مقبولہ اور مظنونہ پر مشتمل ہو، یا اُس میں صرف ایک قِسم کے مقدمات پر مشتمل ہو، جیسے کہا جاتا ہے: ہم نے نمازِ جمعہ وعیدین کی وعظ ونصیحت سنی۔(مقدمات یقینیہ کو باب المیم کے تحت ’’مقدمات‘‘ کے ضمن میں اور مظنونہ ومقبولہ کو باب المیم کے تحت ’’مظنونات‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔)
	ملاحظہ: کبھی خطبے کا اطلاق وعظ و نصیحت پر بھی کیا جاتا ہے۔
	خطبۃُ الکتابِ: اعلمْ أنّ خُطبۃَ الکتبِ إنْ ألحِقتْ بہا بعدَ تَصنیفِہا وَتألیْفِہا، بأنْ ألَّفَ المُؤَلِّفُ کتابَہ أوَّلاً، ثمَّ ألحَقہُ الخُطبۃَ تُسمّٰی خُطبۃً إلحاقیَّۃً؛ وإنْ کتَبَ أوَّلاً ثمَّ ألفَ الکتابَ تُسمَّی خُطبَۃً ابتِدائیَّۃً۔(کشاف اصطلاحات الفنون۲/۹)
	خطبۂ ابتدائیہ، الحاقیہ: معلو م ہونا چاہیے کہ،اگر کتاب کے خطبہ کو تصنیف وتالیف کے بعد لاحق کیا گیا ہو، بہ ایں طور پرکہ مؤلف اوّلاً کتاب کو تصنیف کرلے، پھر خطبہ کو اصل مضمون سے ملادے (شامل کردے ) تو اُس کو خطبۂ الحاقیہ کہتے ہیں ، اور اگر اوّلاً خطبہ تحریر کیا پھر کتاب کو تصنیف کیا ہو تو اُس کو خطبۂ ابتدائیہ کہتے ہیں ۔
	خطبۃُ الدفاترِ: عِبارۃٌ عنْ کلامٍ مُشتمِلٍ عَلَی البَسمَلۃِ، وَالحَمدَلۃِ وَالثَّنائِ عَلَی اللّٰہِ تَعالیٰ بمَا ھُوَ أھلُہُ، والصَّلاۃِ عَلَی النَّبِيِّا،


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter