Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

155 - 410
سے ہے، اور اُس قیدِ حیثیت یعنی أنہ کاتب کے عِلاوہ سے قطع نظر ہے، (جیسے: الإنسانُ -منْ حیثُ أنَّہُ کاتبٌ- مُتحرِّکُ الأصابِع، کہ اِس مثال میں محیَّث معَ الحَیثیت یعنی:الإنسانُ معَ الکتابۃِ پرتحریکِ اصابع کا حکم لگایا ہے، اور عدمِ کتابت کی صورت سے قطع نظر ہے(۱)۔
	اِس کی مثال جس سے دونوں حیثیتوں کا فرق واضح ہوتا ہے، یہ ہے کہ: شریعت کے احکام دینے کا اختیار صرف اللہ تعالیٰ کا ہے، {إنِ الحُکْمُ إِلاَّ لِلّٰہ} گویا یہ اختیار اللہ کے رسولوں کو بھی حاصل نہیں ، پھر ائمۂ اربعہ کی تقلید کا کیا مطلب؟ اس کا جواب یہ ہے کہ: تقلیدِ امام من حیث ہو ہو (یعنی من حیث أنہ إمام) نہیں کی جاتی؛ بلکہ من حیث أنہ نائب عن الشریعۃ کی جاتی ہے، اور بہ ایں حیثیت رسول اللہ ا کی بھی تقلید کی جاتی ہے۔ الحاصل! ممانَعت حیثیتِ اطلاقیہ کے اعتبار سے ہے، جب کہ یہی تقلید بہ حیثیتِ تقییدیہ مامور بہٖ ہے۔
	من حیثُ: إنَّ قَولکَ منْ حیثُ کذَا، یُرادُ بہِ بَیانُ الإطلاقِ وَأنہُ لاَقیدَ ھُناکَ، کمَا فِيْ قَولِکَ: الإنسانُ منْ حیثُ ھوَ۔ وقَدْ یُرادُ بہِ التَّقیِیدُ، کمَا فيْ قولکَ: النَّارُ منْ حَیثُ أنَّھَا حارَّۃٌ تُسَخِّنُ۔ (دستور العلماء۳/۲۳۴ب)
	من حیث: اِس سے مراد کبھی تو ’’اطلاق‘‘ ہوتا ہے، یعنی یہاں پر کوئی قید نہیں ہے، جیسے: الإنسانُ مِن حیثُ ھُو، (اِسے ’’حیثیتِ اطلاقیہ‘‘ کہا جاتا ہے)۔
                                           
(۱)حیثیتِ تعلیلیہ: وہ حیثیت ہے جو محیث پر لگائے ہوئے حکم کی علت بیان کرے، جیسے: زید مکرمٌ من حیث إنہ عالم اس مثاک میں تکریمِ زید کا حکم بہ حیثیتِ علم ہے؛ کیوں کہ فقدانِ علم کی صورت میں یہ حکم نہیں تھا۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter