دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
حواس کی دو قِسمیں ہیں : حواسِ ظاہرہ، حواسِ باطنہ، پھر ہر ایک کی پانچ قسمیں ہیں : حواسِ ظاہرہ: سمع، بصر، شم، ذوق اور لَمس ہیں ۔ السَّمعُ: وھوَ قوَّۃٌ موَدَّعَۃٌ في العصَبِ المَفروشِ فيْ مُقَعَّرِ الصِّماخِ، یُدرَکُ بھا الأَصواتُ بطریقِ وُصولِ الھَوائِ المُتَکیَّفِ بکَیفیَّۃِ الصَّوتِ إِلی الصِّماخِ، بمَعنیٰ أنَّ اللّٰہَ تَعالیٰ یَخلقُ الإدرَاکَ فيْ النَّفسِ عندَ ذَلکَ۔ (شرح العقائد) سمع: وہ ایک قوت ہے جو کان کے سوراخ کے اندرون میں بِچھے ہوئے پٹھوں میں (مِن جانب اللہ) رکھی ہوئی ہے، اِس کے ذریعے -کان کے سوراخ میں اُس ہوا کے پہنچنے کے واسطے سے جو آواز کی کیفیت کے ساتھ متَّصِف ہوتی ہے- آوازوں کا ادراک کیا جاتا ہے، بہ ایں معنیٰ کہ اللہ تعالیٰ اُس وقت نفس میں ادراک پیدا فرمادیتے ہیں ۔ البصَر: وھوَ قوَّۃٌ موَدَّعۃٌ فيْ العصبتَینِ المُجوَّفتینِ اللَّتینِ تتَلاقَیانِ فيْ الدِّماغِ ثمَّ تفتَرِقانِ، فَتأدَّیانِ إِلَی العَینینِ یُدرَک بِھَا الأضوَائُ والألوانُ وَالأشکالُ وَالمَقادیرُ والحرَکاتُ والحُسنُ والقُبحُ وغیرُ ذلکَ ممَّا یَخلقُ اللّٰہُ تَعالیٰ إدراکَہا فيْ النَّفسِ عندَ اِستعمالِ العَبدِ تلکَ القُوّۃَ۔ (شرح العقائد) بصر: وہ ایک ایسی قوت ہے جو اُن دو کھوکھلے پٹھوں میں رکھی ہوئی ہے جو باہم دماغ میں ملے ہوئے ہیں ، پھر ایک دوسرے سے جدا ہوکر دونوں آنکھوں میں پہنچتے ہیں ، اِس (قوت) کے ذریعے روشنیوں ، رنگوں ، شکلوں ، مقداروں ، حرکتوں ،