ٹوکن دے کر زمین کی خرید و فروخت اور تجارتی انعامی اسکیمیں |
یک علمی |
|
زمین کے کاروبار کی مذکورہ صورت سے متعلق سوالوں کے جوابات ۱- اس غیر یقینی عقد کے بعد خریدار کا دوسروں کے ہاتھ اس زمین کا مالکانہ طور پر بیچنا جائز نہیں، لیکن دلال یا وکیل بن کر بیچ سکتا ہے۔ ۲- جب خریدار اس غیر یقینی عقد کے بعد اس زمین کا مالک نہیں، اور بائع کی مرضی سے آگے گاہکوں کے ہاتھ اس نے اس کی بیع کی، تو اس کی حیثیت محض دلال یا وکیل بالاجرۃ کی ہے، لہٰذا وہ محض اپنی متعینہ اجرت اور عدم تعیّن کی صورت میں اجرتِ مثل کا حق دار ہوگا، پورے نفع کا نہیں۔(۸) ۳- بیع نامہ دینے والوں کو معاملہ کے فسخ ہونے کی شکل میں محض اُن کے اسار کی رقم واپس کی جائے گی، ڈبل نہیں، ورنہ یہ معاملہ سودی ہوجائے گا، لہٰذا انہیں درمیان سے نکالنے کے لیے ڈبل رقم دینا شرعاً جائز نہیں ہوگا۔(۹) ۴- اگر وقت پر مالک کو قیمت ادا کردی جائے، اور معاملہ حتمی اور قطعی شکل اختیار کرلے، تو اس معاملہ کے حتمی وقطعی شکل اختیار کرنے سے پہلے جو عقود کیے (یعنی خریدار نے بائع کی مرضی سے آگے گاہکوں کو اصل مالک ِ زمین کی طرف سے جو اسٹامپ پیپر بناکر دیئے)، وہ عقود اصل مالک کے ساتھ پایۂ تکمیل کو پہنچ جائیں گے اور ان کی پوری قیمت کا حق دار اصل مالک ِ زمین ہوگا،نہ کہ خریدار اول(بلڈر)۔ اب رہی یہ بات کہ خریدار اول(بلڈر) نے چوں کہ مالک ِ زمین سے پوری زمین کا