ٹوکن دے کر زمین کی خرید و فروخت اور تجارتی انعامی اسکیمیں |
یک علمی |
|
پہلی تحریر(مفتی محمد صالح) : اسی موجبِ التباس واختلاف صورت کو پڑھ کر مفتی محمد صالح کی طرف سے ہمیں بیع عقار کی اس صورت اور انعامی اسکیموں پر اعتراضات کی یہ تحریر موصول ہوئی، موصوف کی پوری تحریر یہ ہے: ’’مکرم ومحترم مولانا مفتی محمد جعفر صاحب دامت برکاتہم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! اللہ تعالیٰ کی ذاتِ عالی سے امید ہے کہ آنجناب بخیر وعافیت ہوں گے، احقر بھی الحمد للہ بعافیت ہے، اوراللہ تعالیٰ سے مزید عافیت کا متمنی ہے، گذشتہ ماہ آپ کا مضمون ’’ دورِ حاضر کی بعض ناجائز تجارتی صورتیں‘‘ اپنے مدرسہ کے ماہنامہ میں پڑھنے کا اتفاق ہوا، جس سے کچھ خلجان ہوا،اور پھر کچھ دیگر حضرات نے بھی اس کے بارے میں سوالات کیے، چنانچہ احقر نے اپنے دار الافتاء کے اساتذہ واحباب سے مراجعت کی تو تقریباً سبھی حضرات محررہ صورت سے متفق نظر نہیں آئے، اس لیے ایک شرعی مسئلہ کی ذمہ داری کے احساس نے اس تحریر پر مجبور کیا اور بنامِ خدا جو صحیح صورتِ مسئلہ ذہن میں آئی اس کو تحریر کیا ہے ، آنجناب سے درخواست ہے اپنے مضمون پر نظر ثانی فرمائیں، اگر بندہ کی تحریر سے موافقت ہوجائے تو اور ا گر موافقت نہ ہو تو بھی بندہ کو ضرور مطلع فرمائیں ، ویسے احقر نے اپنی یہ تحریر اپنے دارالافتاء کے ذمہ دار حضراتِ مفتیان کرام کو بھی حرفاً حرفاً دکھادی اور سنادی ہے وہ اس تحریر سے بالکل متفق ہیں۔ احقر آپ سے دعاؤں کا بھی طالب ہے ہر گز فراموش نہ فرمائیں ! والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ محمد صالح سہارنپوری -دار الافتاء مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور ۱۹/۲/۱۴۳۳ھ