Deobandi Books

ٹوکن دے کر زمین کی خرید و فروخت اور تجارتی انعامی اسکیمیں

یک علمی

27 - 98
دوسری تحریر کا جواب:
مفتی موصوف کی اس دوسری تحریر کے موصول ہونے پر پھر بندے کی طرف سے یہ تحریر ارسال کی گئی:
{مولانا صالح صاحب کو اس بار بھی میں یہی کہوں گا کہ وہ مضمون میں مذکورہ صورتِ مسئلہ کو خالی الذہن ہوکر مکمل غور وخوض کے ساتھ پڑھیں، کیوں کہ مسئلہ میں موصوف کوجو التباس ہورہا ہے، اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ موصوف ،زمین کا کاروبار کرنے والوں سے ہماری اس تحقیق کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں، جس کے مطابق وعدۂ بیع کی اس صورت میں تاجروں کے بیان اور عرف میں مبیع بائع کی ملک سے نکل کر مشتری کی ملک میں داخل نہیں ہوتی، تو ظاہر سی بات ہے کہ ایجاب وقبول اور بیع تعاطی وغیرہ تفصیلات کو بیان کرنے کی ضرورت ہی نہیں، الحمد للہ ہم لوگ بھی سالہا سال سے فقہ واصولِ فقہ کی کتابیں مثلاً قدوری ، ہدایہ، الأشباہ والنظائر، درمختار اور جدید معاشی نظام پر مشتمل قدیم وجدید و تحقیقات وغیرہ پڑھتے اور پڑھاتے ہیں، اصل منشأ اختلاف پر موصوف روشنی نہ ڈال کر،اپنے طور پر صورتِ مسئلہ کو سمجھ کر، اس پر دلائل قائم کررہے ہیں ، ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ بالکل یکسو ہوکر اپنے ذہن میں موجود صورتِ مفروضہ سے ہٹ کر ، اصولِ شرع کو سامنے رکھ کراور مزاجِ شریعت کو پرکھ کر،صورتِ مسئلہ کی نوک وپلک کا پوری دقتِ نظر اور امانت ودیانت داری کے ساتھ مطالعہ کرنے کی زحمت گواراکریں،امید ہے خلجان دور ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ، نیز یہ بات بھی موصوف کے پیش نظر رہنی چاہیے کہ ماضی قریب میں پورا عالم جس کساد بازاری اور مالی بحران کا شکار ہوا تھا ، اس کی وجوہات میں ایک اہم وجہ یہ بھی تھی کہ متعاقدین محض وعدۂ بیع کی بنیاد پر،تکمیلِ بیع سے پہلے ہی مبیع فریقِ ثالث کو، اور وہ فریقِ رابع کو، اور وہ فریقِ خامس کونفع در نفع فروخت کرتا رہا،(ہلم جرا)، جب کہ پہلے مرحلہ میں جو بیع کے وعدے کیے گئے تھے ، وہ پایۂ تکمیل کو ہی نہیں پہنچے تھے ، اور نہ مبیع اپنی اصل مالیت سے ذرا بھی آگے بڑھی تھی،بالخصوص دبئی اسی صورتِ حال کی وجہ سے جس مالی بحران کا شکار ہوا ، تین سال گذر گئے ، مگر پوری کوشش کے باوجود آج تک وہ اس بحران سے نہیں نکل سکا،

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست 3 1
3 آغازِ بحث 5 1
5 ۱- موجودہ دور میں زمین کی خرید وفروخت 6 1
6 ۲-تجارتی انعامی اسکیمیں 8 1
7 تنبیہ 9 1
8 مولانا عبد اللہ خالد خیرآبادی کی حذف وترمیم 10 1
9 پہلی تحریر(مفتی محمد صالح) 11 1
10 (موجودہ دور میں زمین کی خرید وفروخت) 12 9
11 (تجارتی انعامی اسکیمیں) 13 9
12 پہلی تحریر کا جواب 15 9
14 دوسری تحریر(مفتی محمد صالح) 19 1
15 دوسری تحریر کا جواب 27 14
16 شرعاً بیع کسے کہتے ہیں؟ 29 14
17 ’’ماہنامہ مظاہر علوم ‘‘ کی وضاحت 33 1
18 وضاحت 33 17
19 مذکورہ وضاحت کی وضاحت 37 17
20 التباس واختلاف کا دفاع 40 17
21 دار العلوم کراچی کا فتویٰ 40 17
22 مذکورہ فتوے کا دفعیہ 46 17
23 دار العلوم دیوبند کا فتویٰ 47 17
24 مذکورہ فتوے کا دفعیہ 49 17
25 تجارتی انعامی اسکیمیں 50 17
26 زمین کے کاروبار اور تجارتی انعامی اسکیموں سے متعلق 54 1
27 دارالافتاء امارتِ شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کا فتویٰ 54 26
29 بیع عقار کے سلسلے میں دار العلوم کراچی کا مفصل فتویٰ 59 26
30 طلب شدہ وضاحتیں 65 26
31 آپ کی دعاؤں کا طلبگار 67 26
32 بیع عقارقبل القبض 71 1
33 علماء واربابِ افتاء کے لیے مقام فکر ونظر 71 32
34 بیع کی حقیقت 71 32
35 سببِ مشروعیتِ بیع 71 32
36 ارکانِ بیع اور اس کی شرطیں 72 32
37 زمین کے کاروبارسے متعلق بندہ کی تحقیق 83 32
38 زمین کے کاروبار کی مذکورہ صورت سے متعلق سوالوں کے جوابات 86 1
39 حقوق کی بیع 88 38
40 حقوقِ مجردہ کی قسمیں 88 38
41 ۱- شرعی حقوق 88 38
42 ۲- عرفی حقوق 89 38
43 جوابات بابت حقوق 93 38
44 جوابات بابت طویل مدتی کرایہ 94 38
45 جوابات بابت کرایہ داری میں ڈپازٹ 95 38
46 تلخیص جوابات 97 38
47 زمینوں کا کاروبار 97 38
48 حقوق 98 38
49 طویل مدتی کرایہ 98 38
Flag Counter