ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017 |
اكستان |
|
فضیلت کی راتیں ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) موجودہ دور میں لوگ تقریبًا ہر چیز ہی میں افراط و تفریط کا شکار ہیں خواہ اُس چیز کا تعلق دین سے ہو یا دُنیا سے، عقائد سے ہو یا اعمال سے ،کچھ لوگ اُس کو بڑھا کر اُس کے اصل مرتبہ و مقام سے بھی آگے لے جاتے ہیں اور کچھ لوگ اُسے اُس کا جائز مقام دینے کوبھی تیار نہیں ہوتے، ان ہی افراط و تفریط کاشکار چیزوں میں سے چند مخصوص راتیں بھی ہیں کچھ لوگ تو اِن راتوں کی فضیلت کا اِس قدر زیادہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ سب کچھ اِن ہی کو سمجھ بیٹھے ہیں اور کچھ لوگ سر ے سے اِن کی فضیلت ہی کے منکر ہیں اور تحریرًاو تقریرًا اِن کے خلاف بر سر پیکار ہیں، شریعت ِ مقدسہ میں افراط و تفریط سے ہٹ کر درمیانی راہ بتلائی گئی ہے اگر اُس پر چلا جائے تو منزل پر پہنچا جا سکتا ہے اور مقصود کو پایا جا سکتا ہے۔ راقم الحروف سے بعض احباب نے اِس بات کا تقاضا کیا کہ ایک رسالہ ترتیب دیا جائے جس میں اِن راتوں کے متعلق افراط و تفریط سے بچتے ہوئے جو فضائل آئے ہیں اُن کا تذکرہ کیا جائے اور ان کے متعلق اسلاف کا جو عمل متوارث ہے اُسے بیان کیا جائے نیز جو لوگ ان کے متعلق افراط و تفریط کاشکار ہیں اُن کی غلط فہمیاں دُور کی جائیں، خود راقم کابھی عرصہ سے یہ خیال تھا احباب کے تقاضے سے اس کام کا مزید داعیہ پیدا ہوا چنانچہ اللہ کا نام لے کر یہ کام شروع کر دیا گیا، اس میں ہمارا اسلوب یہ ہوگا کہ اولاً تو اِن راتوں کے متعلق قرآن و حدیث میں جو فضائل آئے ہیں وہ ذکر کیے جائیں گے ،ثانیًا اِن راتوں میں اسلاف کا معمول ذکر کر کے جو منکرات اِن میں کیے جاتے ہیں اُن کی تردید کی جائے گی، ثالثًا منکرین کے شکوک و شبہات کاجواب دیا جائے گا، وباللہ التوفیق ۔ حقیقت میں اگر دیکھا جائے تواپنی جگہ ہر رات محترم اور فضیلت کی حامل ہے یہی وجہ ہے کہ احادیث ِ مبارکہ میں رات کے قیام اوراُس میں دعا کرنے کی بڑی اہمیت بتلائی گئی ہے چنانچہ حضرت