ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017 |
اكستان |
|
''جولوگ اللہ کے عہد اور خود اپنی قسموں کے بدلہ میں لے لیتے ہیں (متاع دنیا کی) حقیر قیمت یہی وہ ہیں کہ آخرت میں اِن کا کوئی حصہ نہیں ہوگانہ تو قیامت کے دن اللہ اِن سے کلام کرے گا نہ اِن پر اُس کی نظر التفات پڑے گی نہ گناہوں کی آلودگی سے پاک کیے جائیں گے اور اِن کے لیے عذاب ہوگا دردناک ۔ ''زراعت : تجارت کے علاوہ دوسرے پیشوں کے متعلق بھی خاص خاص بشارتیں وارد ہوئی ہیں مثلاً زراعت کے سلسلہ میں آنحضرت ۖ کا ارشاد ہے : مَا مِنْ مُّسْلِمٍ یَغْرِسُ غَرْسًا اَوْ یَزْرَعُ زَرْعًا فَیَأْکُلُ مِنْہُ طَیْر اَوْ اِنْسَان اَوْ بَھِیْمَة اِلَّا کَانَ لَہ بِہ صَدَقَة ۔ (بخاری شریف کتاب المزارعة رقم الحدیث ٢٣٢٠) ''کوئی مسلمان کوئی پودا لگائے یا کھیت بوئے اُس سے کوئی پرندہ یا آدمی یا کوئی چوپایہ کچھ کھالے تو وہ اُس کی طرف سے صدقہ شمار ہوگا۔ ''صنعت و حرفت : دستکاروں کے متعلق ارشاد ہوا : اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُؤْمِنَ الْمُحْتَرِفَ ١ ''اللہ تعالیٰ دستکار مسلمان سے محبت رکھتا ہے۔ '' نیز ارشاد ہوا : '' کوئی شخص کوئی خوراک اُس سے بہتر نہیں کھا سکتا جو دستکاری سے حاصل کی گئی ہو اور حضرت داؤد علیہ السلام دستکاری کی آمدنی سے کھایا کرتے تھے۔'' ٢کسب ِحرام : رسول اللہ ۖ کا ارشادِ گرامی ہے : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلْحَلَالُ بَیِّن وَالْحَرَامُ بَیِّن وَبَیْنَھُمَا مُشْتَبِھَات لَا یَعْلَمُھَا کَثِیْر مِّنَ النَّاسِ فَمَنِ اتَّقَی الْمُشْتَبِھَاتِ اسْتَبْرَأَ لِدِیْنِہ وَعِرْضِہ وَمَنْ وَقَعَ فِی ------------------------------ ١ جمع الفوائد کتاب البیوع رقم الحدیث ٤٥٦٨ ٢ بخاری شریف رقم الحدیث ٠٧٢