ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017 |
اكستان |
|
جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان ( شیخ الحدیث حضرت مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! ہمارے بزرگ حضرت مولانا عبدالحلیم صاحب چشتی مدظلہم العالی تشریف لاچکے ہیں آخری سبق حضرت کے سامنے پڑھا جائے گا اور حضرت دُعا کرائیں گے اُس سے پہلے چندمنٹ کے لیے کچھ باتیں آپ سے کریں گے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہم پر یہ احسان کیاکہ ہم سب کو حضرت محمد رسول اللہ ۖ کا اُمتی بنایا، نبی علیہ السلام کے اُمتی ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم بھیک مانگیں ہم پر ترس کھایا جائے ، ہائے بچارے، ہائے مسکین، ہائے یتیم، ہائے بھوکے، ہائے بے لباس، یہ نہیں ہے اس لیے کہ نبی کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ہائے مسکین، ہائے بھوکا ،ہائے بے لباس، ہائے بے جوتا قابلِ رحم اِس کے لیے پیسے جمع کرو اُسے کپڑے خرید کے دو اُس کے پیر میں جوتا پہنائو،جب نبی ایسا نہیں ہے اور اس لیے نہیں ہے تو نبی کا اُمتی ایسا کیسے ہو سکتا ہے ؟ جیسا باپ ویسا بیٹا جیسا نبی ویسا اُس کا مقتدی ہوگا ، انبیاء علیہم السلام دُنیا میں آئے جب بھی اور جو بھی آئے وہ بھکاری بن کر نہیں آئے وہ دینے کے لیے آئے مانگنے کے لیے نہیں آئے، اُن پر بخششیں نہیں کیں اُنہوں نے بخشش کی ہے سب پر۔ دُنیا میں دو جماعتیں ہوتی ہیں ان ہی جماعتوں کے اعتبار سے دو قیادتیں ہو جاتی ہیں ایک حزبِ اقتدار ہوتا ہے ایک حزبِ مخالف ہوتا ہے حزبِ اختلاف ہوتا ہے آج کے دور میں یہ اصطلاح عام متعارف ہے جب دو حزب ہوگئے تواِن حزب کا کوئی قائد بھی تو ہوگا ۔توایک قائد حزبِ اقتدار ہوتا ہے ایک قائد حزبِ اختلاف ہوتا ہے آپ جب قرآنِ پاک کو دیکھتے ہیں مطالعہ کرتے ہیںاُس میں انبیاء علیہم السلام کے تذکرے احوال پڑھتے اور پڑھاتے ہیںاحادیث میں اُن کی