Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017

اكستان

37 - 66
ہفتم  :  جو کچھ بھی اِس سفر میں ختم ہو جائے یا جس قسم کا بھی مالی نقصان یا تکلیف یا مصیبت اُٹھانی پڑے تو اُس پر خوش دل رہو اور اِس کو اپنے حج کے مقبول ہونے کی علامت سمجھو اور اپنے پروردگار سے ثواب کی اُمید رکھو۔
حج کی عبادت میں رموز و اسرار تو بہت ہیںمگر ہم صرف دو مضمون بیان کرتے ہیں  :
مشروعیت ِحج کی حکمت  :
اوّل  :  حج اُس رہبانیت کا بدل ہے جو پہلی اُمتوں میں رائج تھی، حدیث میں آیا ہے کہ اُمت ِمحمدیہ کی رہبانیت اللہ تعالیٰ نے حج کو بنادیا ہے۔ اوّل بیت ِعتیق یعنی سب سے پہلے بنے ہوئے مکان کو اللہ تعالیٰ نے شرفِ عنایت فرمایا یعنی اِس کو اپنی جانب منسوب فرمایا اور'' بیت اللہ'' نام رکھ دیا  پھر اُس کے گردونواح کو حرام گردانا، میدانِ عرفات کو حرم کا صحن بنایا اور اِس کا شرف اس طرح فرمایا کہ   نہ وہاں شکار جائز ہے نہ درخت کاٹنا حلال ،سویہ ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ شانہ مکان سے منزہ ہے اور گھر     یا مکان کا محتاج نہیں ہے وہ سب کو محیط ہے اور اُسے کوئی جگہ اپنے احاطہ میں نہیں لے سکتی پس اُس نے خانہ کعبہ کو جو اپنی جانب منسوب کیا اور اُس کے طواف کا لوگوں کو حکم دیا تو اِس میں حکمت یہ ہے کہ بندوں کی غلامی کا اظہار اور اُن کی بندگی کاامتحان ہو جائے اور فرمانبردار غلام اپنے آقا کے دربار میں دُور دراز جگہوں سے بالقصد زیارت کرنے کو جوق در جوق ایسی حالت سے آئیں کہ بال بکھرے ہوئے ہوں غبار آلودہ ہوں شاہی ہیبت جلال سے حیران و پریشان حال ہوں ننگے پائوں مسکین و محتاج بنے ہوئے ہوں اور اِسی مصلحت سے اس عبادت میں جس قدر بھی اعمال واَرکان مقرر کیے گئے ہیں وہ سب بعید اَزعقل ہیں تاکہ ایسے اعمال کاادا کرنا محض حق تعالیٰ کے حکم کی تعمیل سمجھ کر ہو اور کوئی طبعی خواہش یا عقلی حکمت کا اتباع اس کا باعث نہ ہو چنانچہ آنحضرت  ۖنے فرمایا تھا کہ
''  بارِ الٰہی ہم اپنی عبودیت و غلامی کا اظہار کرنے کو عبادتِ حقہ یعنی حج میں حاضر ہیں  ''

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 10 1
4 رضا اور عافیت سب سے بڑی نعمت 10 3
5 حیاتِ مسلم 12 1
6 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 12 5
7 کسب ِمعاش : 12 5
8 زراعت : 15 5
9 صنعت و حرفت : 15 5
10 کسب ِحرام : 15 5
11 حرام مال سے صدقہ : 16 5
12 اکلِ حلال اور عبادات اور دُعا کی مقبولیت : 16 5
13 مال جمع کرنا اور کفایت شعاری : 17 5
14 زکوة، صدقہ اور قرضِ حسنہ : 17 5
15 تعلیمی اور تعمیری مَدات : 18 5
16 بہن بھائی اور عام رشتہ دار : 20 5
17 ماں باپ : 20 5
18 پڑوسی : 21 5
19 عام مسلمان اور عام انسان : 21 5
20 عام جاندار : 21 5
21 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 22 1
22 ملعون مرزا کی خود فریبی 22 21
23 معراجِ جسمانی دلائل و براہین کی روشنی میں : 22 21
24 عقل ِمحض رہبرِ کامل نہیں ہوسکتی : 23 21
25 منکرین ِ معراجِ جسمانی کو عقلی دھوکہ : 25 21
26 استحالات معراجِ جسمانی کی تردید : 26 21
27 سرعت رفتار : 26 21
28 معراجِ جسمانی کا ثبوت قرآنی تصریحات سے : 29 21
29 معراجِ جسمانی کا ثبوت احادیث سے : 31 21
30 شب ِمعراج 33 1
31 تبلیغ ِ دین 35 1
32 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 35 31
33 (٤) چوتھی اصل ...... حج کابیان : 35 31
34 آدابِ سفر حج بیت اللہ شریف : 36 31
35 مشروعیت ِحج کی حکمت : 37 31
36 ارکانِ حج کی مشروعیت کا دُوسرا راز : 38 31
37 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 39 1
38 وضو کا طریقہ : 39 37
39 وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینا سنت ہے : 40 37
40 وفیات 43 1
41 جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان 44 1
42 فضیلت کی راتیں 54 1
43 شب ِ معراج : 57 42
44 رجبی کا بیان : 58 42
45 ہزاری روزے کا بیان : 59 42
46 رجب کی ستائیسویں شب میں چراغاں کر نا : 60 42
47 تنبیہ : 60 42
48 اخبار الجامعہ 62 1
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter