ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017 |
اكستان |
|
درسِ حدیث حضرت اقدس پیر و مرشد مولانا سیّد حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ '' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے اللہ تعالیٰ حضرتِ اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے،آمین۔رضا اور عافیت سب سے بڑی نعمت اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! ایک صحابی سے اُن کے صا حبزادے نے یہ سوال کیا کہ میں دیکھتا ہوں آپ ہر دن یہ دُعا کرتے ہیں اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَدَنِیْ اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ سَمْعِیْ اَللّٰہُمَّ عَافِنِیْ فِیْ بَصَرِیْ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ ١ اے اللہ میرے بدن میں تو عافیت قائم رکھ، اے اللہ میرے کانوں میں عافیت قائم رکھ ، اِلٰہی میری آنکھوں میں بھی عافیت قائم رکھ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، یہ گویا تین دُعائیں ہیں۔ صاحبزادے کامقصد یہ تھا کہ معلوم کر لیں کہ یہ دُعا جو والدصاحب ہر روز تین دفعہ صبح اور تین دفعہ شام کو پڑھتے ہیں کس نے ذمہ لگائی ہے، خود بنائی ہے یا کوئی اور وجہ ہے ؟ صحابی نے جواب دیا کہ بیٹے، میں نے جنابِ رسالت مآب علیہ الصلٰوة والسلام کو اِن کلمات کے ساتھ دُعا کرتے ہوئے خود سُنا ہے اور میں پسندکرتا ہوں کہ آنحضرت ۖ کے طریق پر عمل کروں، گویا یہ جواب دیا کہ میرا مقصد اِس دُعا سے سوائے اِس کے کچھ نہیں کہ سر کار کائنات ۖ کی اِطاعت کرنی مجھے بہت پسند ہے، یہ دُعائیں صرف سنت ِ نبوی کے باعث کر رہاہوں اور حقیقت بھی یہی ہے کہ صحابۂ کرام ہر کام رضائے خدا کومد نظر رکھ کرکرتے تھے اور اُنہیں یہ یقین تھا کہ نبی ٔ اکرم ۖ کی سنت پر عمل پیرا ہونے سے ہمیں (رضائے اِلٰہی کی) یہ دولت حاصل ہوجائے گی۔ ------------------------------ ١ مشکوٰة شریف کتاب الدعوات رقم الحدیث ٢٤١٣