ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017 |
اكستان |
|
بھی حاصل کریں آپ مدرسے میں وہ تعلیم بھی دیں اور کوشش کریں کہ ان کے مدرسوں میں آپ جا کر اُن کو یہ تعلیم دیں تاکہ یہ پالیسی انگریز کی ناکام ہو سکے ،ناکام نہ ہو سکے تو اس کا نقصان کم سے کم ہوتا رہے آہستہ آہستہ کبھی نہ کبھی اللہ مدد کرے گا کہ اچھے نتائج سامنے آسکیں گے لیکن کفر کی چالاکیاں عیاری کو سمجھنا ضروری ہے۔ آپس کے اختلاف انتشار سے بچیں اِس وقت ہم دیوبندیوں میں ہی اتنے گروپ اور جماعتیں ہیں ہندوستان میں بھی پاکستان میں بھی بنگلہ دیش میں بھی پورے برصغیر میں، ایک دوسرے سے دُوری اور بغض ہے نفرت ہے بھائی یہ چیز ہمیں تباہ کر دے گی ہماری قوت کو اِس نے ختم کیا ہوا ہے کوشش کرنی ہے کہ اختلاف سے دُور ہو کر جو ہم اصل میں حنفی ہیں دیوبندی اہلِ سنت والجماعت حنفی مسلک بس اس پر رہتے ہوئے جو ہماری بڑی بڑی جماعتیں ہیں بس اُن سے زیادہ سے زیادہ قریب رہنا ہے چھوٹی چھوٹی تنظیموں میں وابستہ رہیںبھی تو لڑائی بھی نہیں کرنی اُن سے وابستہ بھی نہیں رہتے تو لڑنا بھی نہیں اُن سے لیکن کوشش کریں کہ سب بڑی بڑی جو جماعتیں ہیں ہماری اُس سے جوڑیں گے تو انشاء اللہ ہماری قوت میں اضافہ ہوگا اور باطل ڈرے گا۔ بخاری شریف میں آپ نے پڑھا ہے کہ رُعب اور دبدبہ اِس کا پلہ ذرا جھکا رہے بہ نسبت شفقت اور رحم کے،یہ (پالیسی) اُن لوگوں کے لیے ہے جو صاحب ِا قتدار ہیں تُرْھَبُوْا خَیْر مِّنْ اَنْ تُرْحَمُوْا تویہ اُمت (کی قوتِ مقتدرہ)کے لیے تعلیم ہے ۔ مگر اب ہم مسکنت کی حالت میں ہیں آج ہم پر ترس کھایا جاتا ہے یہ بیچارے یہ بیچارے یہ بیچارے، پہلے آپ ترس کھاتے تھے لوگوں پر اور آپ عدل وانصاف سے کام لے کر لوگوں کو عدل و انصاف دیتے تھے امن کا پر چار تھا امن قائم تھا آج بہت خراب حالات ہیں اس لیے بھائی اختلاف سے بچنا ہے اور اتفاق و اتحاد کی طرف آنا ہے ۔ اور میں نے پہلے بھی آپ کو بتایا ہے کہ حضرت والد صاحب رحمة اللہ علیہ اپنے طلباء اور تمام متعلقین کو ایک نصیحت بہت زیادہ کرتے تھے کہ سورۂ کہف اس دور میں ہر آدمی پڑھا کرے یہ صرف علماء کے لیے نہیں ہے نہ طلباء کے لیے بلکہ ہر مسلمان کے لیے ہے یہ رسول اللہ ۖ کا بتایا ہوا وظیفہ ہے اور