Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017

اكستان

50 - 66
حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ بہت بعد میں ایمان لائے اس سے پہلے اسلام کے بد ترین دشمن تھے تو یہ دہشت گرد تھے اسلام لانے کے بعد یہ سب سے بڑے کائنات(میں اَمن ) کے علمبردار بنے ایسے بنے کہ وہ نظام میں نے آپ سے عرض کیا بارہ سو سال چلا دُنیا کی سپر طاقت واحد اسلام تھا ،نیو ورلڈ آرڈر مسلمانوں کے ہاتھ میں تھا۔
 بدعملی آئی نبی علیہ السلام کی تعلیمات سے دُور ہوتے گئے بے مروتی برتتے گئے اللہ تعالیٰ نے وہ تخت جو رسول اللہ  ۖ  کے لیے بچھایا اور اُس پر آپ کے اُمتی بیٹھے جب اُمت نے اعمال اچھے  نہیں کیے تو اللہ نے وہ تخت ہمارے پیروں کے نیچے سے کھینچ کر اوندھے منہ ہمیں گرادیا، آج کفر اقتدار پر ہے اور ہم اس حزب ِ اختلاف کی حیثیت میں بھی نہیں ہیں،یہ کیوں  ؟  کیونکہ ہم نے نبی علیہ السلام کی تعلیمات سے غفلت برتی ہے کفر کی سازشوں کا شکار ہوگئے ۔ 
اب بات کو سمیٹتا ہوں پہلے یہ تھا جب اسلامی حکومت تھی کہیں سکول کالج یونیورسٹی اور دینی مدرسہ یہ الگ الگ نہیں تھے ''جامعہ'' (یونیورسٹی)نام ہوتا تھا یا'' کلیہ ''(کالج)نام ہوتا تھا اُس کے اندر پورا درسِ نظامی بھی پڑھایا جاتا تھا اُس میں پوری سائنس اور انجینئرنگ بھی پڑھائی جاتی تھی اُس میں سیاست بھی پڑھائی جاتی تھی اُس میں معاش اور اقتصادی مسائل بھی سب پڑھائے جاتے تھے ، ایک ہی مدرسے سے سب فارغ ہوتے تھے دین کی ایک ضروری تعلیم ہر ایک کو دی جاتی تھی اُس میں پھر جو تخصص (specialization) کرنے کے لیے جو عالم بننا چاہتا ہے فقیہ اور محدث بننا چاہتا ہے وہ اسی کالج اور یونیورسٹی میں پڑھتا تھا، جو انجینئرنگ کی طرف ہو وہ بھی دین کی ضروری تعلیم کو سیکھ کر اُس طرف چل پڑتا تھا، جس نے تعمیرات کا ماہر بننا ہے وہ اُدھر چلتا تھا یہ نظام ہمیشہ چلتا رہا اور یہاں ہندوستان میں بھی یہی تھا کہ تمام علوم سب کے سب حساب جغرافیہ سائنس اور دینی تعلیم ایک ہی جگہ ہوتی تھی۔ 
انگریز جب انڈیا آیا اُس نے کہا میں تو آیا ہوں ہمیشہ تو یہاں نہیں رہوں گا میرا نہ وطن ہے   نہ یہ دیس، تو ایک ایسا نظام مضبوط بناگیا اور کالی چمڑی والے ایسے (وفادار) جاسوس اور ایجنٹ چھوڑ گیا یہاں جو اُس کے بنائے ہوئے نظام کو آج تک سینے سے لگائے ہوئے ہیں اُس نے ایک ایسی تفریق کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 10 1
4 رضا اور عافیت سب سے بڑی نعمت 10 3
5 حیاتِ مسلم 12 1
6 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 12 5
7 کسب ِمعاش : 12 5
8 زراعت : 15 5
9 صنعت و حرفت : 15 5
10 کسب ِحرام : 15 5
11 حرام مال سے صدقہ : 16 5
12 اکلِ حلال اور عبادات اور دُعا کی مقبولیت : 16 5
13 مال جمع کرنا اور کفایت شعاری : 17 5
14 زکوة، صدقہ اور قرضِ حسنہ : 17 5
15 تعلیمی اور تعمیری مَدات : 18 5
16 بہن بھائی اور عام رشتہ دار : 20 5
17 ماں باپ : 20 5
18 پڑوسی : 21 5
19 عام مسلمان اور عام انسان : 21 5
20 عام جاندار : 21 5
21 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 22 1
22 ملعون مرزا کی خود فریبی 22 21
23 معراجِ جسمانی دلائل و براہین کی روشنی میں : 22 21
24 عقل ِمحض رہبرِ کامل نہیں ہوسکتی : 23 21
25 منکرین ِ معراجِ جسمانی کو عقلی دھوکہ : 25 21
26 استحالات معراجِ جسمانی کی تردید : 26 21
27 سرعت رفتار : 26 21
28 معراجِ جسمانی کا ثبوت قرآنی تصریحات سے : 29 21
29 معراجِ جسمانی کا ثبوت احادیث سے : 31 21
30 شب ِمعراج 33 1
31 تبلیغ ِ دین 35 1
32 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 35 31
33 (٤) چوتھی اصل ...... حج کابیان : 35 31
34 آدابِ سفر حج بیت اللہ شریف : 36 31
35 مشروعیت ِحج کی حکمت : 37 31
36 ارکانِ حج کی مشروعیت کا دُوسرا راز : 38 31
37 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 39 1
38 وضو کا طریقہ : 39 37
39 وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینا سنت ہے : 40 37
40 وفیات 43 1
41 جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان 44 1
42 فضیلت کی راتیں 54 1
43 شب ِ معراج : 57 42
44 رجبی کا بیان : 58 42
45 ہزاری روزے کا بیان : 59 42
46 رجب کی ستائیسویں شب میں چراغاں کر نا : 60 42
47 تنبیہ : 60 42
48 اخبار الجامعہ 62 1
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter