Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2017

اكستان

11 - 66
صحابہ کرام کا سب سے بڑا مقصد رضائے اِلٰہی کا حصول تھا وہ اس کے لیے ہر وقت کو شاں رہتے قرآنِ حکیم میں ہے کہ صحابہ کرام رکوع کرتے تھے، سجدہ کرتے تھے یہ سب کچھ اللہ کی رضا کے لیے ہی کرتے تھے (  یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا)
حضور اکرم  ۖ  کی اِس دُعا میں کانوں کو مقدم کیا گیا ہے، کانوں کی عافیت کی دُعا آنکھوںسے پہلے طلب کی گئی ہے یہ اِس لیے کہ کان آنکھ سے زیادہ کار آمد ہیں، اِنسان آنکھوں کی بہ نسبت کانوں سے زیادہ کام لیتا ہے کان سے آدمی سننے میں روشنی کامحتاج نہیں، اندھیرے میں بھی کان سے کام لیا جاسکتاہے اِس کے ذریعہ سے سنا جاسکتا ہے، کان سے کام لینے کے لیے رُخ پھیرنا بھی ضروری نہیں   رُخ پھیرے بغیر بات سُنی جا سکتی ہے بخلاف آنکھ کے کہ بغیر روشنی کے اِس سے کام نہیں لیا جاسکتا،  روشنی نہ ہو تو آنکھ سے کوئی چیز نہیں دیکھ سکتے آنکھ سے کام لینے کے لیے اُس طرف رُخ پھیرنا بھی ضروری ہوتا ہے کیونکہ اِس کے بغیر دیکھا نہیں جاسکتا، ایک اِنسان آنکھوں کی بہ نسبت کانوں سے زیادہ معلومات حاصل کر سکتا ہے قرآنِ کریم میں بھی کانوں ہی کو مقدم فرمایا گیا ہے اِ رشاد ہے (اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ) آنحضرت  ۖ  کے یہ کلمات قرآنِ کریم کے عین مطابق ہیں قرآن میں بھی یہی تر تیب رکھی گئی ہے۔
 رسولِ اکرم  ۖ  نے فرمایا ہے کہ اِیمان کے بعد عافیت سے بڑی چیز کوئی نہیں، آقائے نامدار  ۖ   کا اِرشاد بالکل بر حق ہے کسی کو ہر طرح کی را حتیں میسر ہوں مگر وہ بیمارہو تو گویا کچھ بھی نہیں، عافیت نصیب نہ ہو تو دُنیا کے لذائذ و تمتعات سے آدمی کبھی بھی لطف اندوز نہیں ہو سکتا، زندگی بغیر عافیت کے سر ا سر مصیبت ہے اگرکسی اِنسان کو کچھ بھی میسر نہیں مگر عافیت کی دولت نصیب ہے تو وہ خوش قسمت ہے عا فیت کا مطلب ہے بے فکری، پریشانیوں سے آزاد ہونا، دل کا مطمئن ہونا، غم وآلام سے پناہ میں رہنا۔
(بحوالہ ہفت روزہ خدام الدین لاہور  ٣١جنوری  ١٩٦٩ئ)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 10 1
4 رضا اور عافیت سب سے بڑی نعمت 10 3
5 حیاتِ مسلم 12 1
6 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 12 5
7 کسب ِمعاش : 12 5
8 زراعت : 15 5
9 صنعت و حرفت : 15 5
10 کسب ِحرام : 15 5
11 حرام مال سے صدقہ : 16 5
12 اکلِ حلال اور عبادات اور دُعا کی مقبولیت : 16 5
13 مال جمع کرنا اور کفایت شعاری : 17 5
14 زکوة، صدقہ اور قرضِ حسنہ : 17 5
15 تعلیمی اور تعمیری مَدات : 18 5
16 بہن بھائی اور عام رشتہ دار : 20 5
17 ماں باپ : 20 5
18 پڑوسی : 21 5
19 عام مسلمان اور عام انسان : 21 5
20 عام جاندار : 21 5
21 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 22 1
22 ملعون مرزا کی خود فریبی 22 21
23 معراجِ جسمانی دلائل و براہین کی روشنی میں : 22 21
24 عقل ِمحض رہبرِ کامل نہیں ہوسکتی : 23 21
25 منکرین ِ معراجِ جسمانی کو عقلی دھوکہ : 25 21
26 استحالات معراجِ جسمانی کی تردید : 26 21
27 سرعت رفتار : 26 21
28 معراجِ جسمانی کا ثبوت قرآنی تصریحات سے : 29 21
29 معراجِ جسمانی کا ثبوت احادیث سے : 31 21
30 شب ِمعراج 33 1
31 تبلیغ ِ دین 35 1
32 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 35 31
33 (٤) چوتھی اصل ...... حج کابیان : 35 31
34 آدابِ سفر حج بیت اللہ شریف : 36 31
35 مشروعیت ِحج کی حکمت : 37 31
36 ارکانِ حج کی مشروعیت کا دُوسرا راز : 38 31
37 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 39 1
38 وضو کا طریقہ : 39 37
39 وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینا سنت ہے : 40 37
40 وفیات 43 1
41 جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان 44 1
42 فضیلت کی راتیں 54 1
43 شب ِ معراج : 57 42
44 رجبی کا بیان : 58 42
45 ہزاری روزے کا بیان : 59 42
46 رجب کی ستائیسویں شب میں چراغاں کر نا : 60 42
47 تنبیہ : 60 42
48 اخبار الجامعہ 62 1
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter