Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017

اكستان

36 - 66
٢)  بطلیموسی فلسفہ کے دلدادوں اور یونانی سائنس کے فریفتوں نے اس صغیر جسمِ انسانی کی اس قدر سریع حرکت کو مستحیل اور مستبعد خیال کیا مگر خود اپنے مسلمات سے غافل رہے، جِرم  ١  آفتاب جوکہ بقول صاحب ِتذکرہ زمین سے ٣٧٥. ١٦٦  درجہ اور بقول طوسی و کاشی  ١   ٣٢٦ درجہ بڑا ہے (یعنی اِس قدر ضخامت اور بڑائی رکھتا ہے کہ زمین جیسے ایک سو چھیاسٹھ سے زائد اجسام اس سے بن سکتے ہیں اور دوسرے فلاسفہ کے نزدیک زمین جیسے تین سو چھبیس اجسام اُس میں سما سکتے ہیں) وہ اپنی وضعی (اپنی جگہ پر چکر کھانے والی) حرکت میں ایک سیکنڈ سے کم میں اپنے محیط کا آدھا حصہ طے کر لیتا ہے یعنی اس کے وہ اجزائِ محیط جوکہ قطر کے ایک کنارہ پر تھے ایک سیکنڈ سے کم میں دوسرے کنارہ پر آجاتے ہیں غرضیکہ آفتاب کے محیطی اجزاء خواہ چھوٹے ہوں یا بڑے بقول صاحب ِتذکرہ ایک سیکنڈ سے کم میں بیس لاکھ پچھتر ہزار میل سے زیادہ مسافت طے کرتے ہیں اور بقول طوسی و کاشی چالیس لاکھ پچھتر ہزار میل ہر جزو طے کرتا ہے (کیونکہ زمین کا محیط پچیس ہزار میل قرار دیا گیا ہے ،آفتاب کی ضخامت مذکورة الصدر  کو ہر دو اقوال پر لحاظ کرتے ہوئے نصف محیط کو حرکت وضعی مذکور کا موضع حرکت قرار دیا جائے گا تو یہی مقدار نکلے گی )ایک سیکنڈ سے کم میں اس قدر مسافت کا قطع کرنا ایک ایسی سریع اور تیز حرکت ہے جس کی وجہ سے معراجِ جسمانی کی حرکت نہایت واضح طور پر قرین ِعقل معلوم ہوتی ہے اور ان مسلمات سائنس قدیم کاتسلیم کرنے والا کسی طرح بھی وقوعِ معراج میں شبہ نہیں کر سکتا پھر جبکہ جسمِ انسانی جیسے چھوٹے  جِرم کی حرکت خیال کی جائے تو اس سے ہزاروں گنا تیز حرکت کا ثبوت ملتا ہے جس پر ہم آئندہ روشنی ڈالیں گے۔ 
(٣)  چونکہ سائنس قدیم آفتاب کے لیے علاوہ حرکت وضعی حرکت اینی قسری غیر قسری دونوں قسم کی تسلیم کرتی ہے اور قسم اوّل یعنی قسری کا دورہ چوبیس گھنٹہ میں اور قسم دوم یعنی غیر قسری (طبعی) کا دورہ سال بھر میں تمام ہوتا ہے اس لیے جنابِ رسول اللہ       ۖ  کی معراجی حرکت کو آفتاب کی    
  ١   نُصَیر الدین محمد الطوسی فلکیات کا ماہر سائنسدان(١٢٠١ئ۔١٢٧٤ئ)پیدائش : طوسی ، وفات : بغداد۔       جمشید الایرانی الکاشی فلکیات کا ماہر سائنسدان(وفات  :  ١٤٣٤ء )   ٢  جسم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 19 1
4 آپ خاتم النبیین ہیں 19 3
5 سیاسی مطالبہ مسترد : 20 3
6 عقلاً بھی نئے نبی کی ضرورت نہیں : 21 3
7 حیاتِ مسلم 22 1
8 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 22 7
9 نکاح اور ازدواجی زندگی 22 7
10 زندگی کیا ہے ؟ 22 7
11 مقاصد ِ نکاح : 24 7
12 نکاح کی حیثیت : 25 7
13 طلاق : 26 7
14 آخری چارۂ کار : 27 7
15 ضروری تنبیہ : 27 7
16 طلاقِ رجعی : 28 7
17 تین طلاقیں : 28 7
18 خلع : 28 7
19 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 29 1
21 معراج کی حقانیت اور سائنسی اصولوں کی ناپائیداری 29 19
22 سچے مذہب کی تعلیم اور اُس کے اثرات : 29 19
23 واقعہ معراج اور اُس کے منکرین : 31 19
24 سائنس ِجدید کا دور دورہ اور اُس کے مقابلہ میں مذہبی اصول میں کتربیونت : 32 19
25 واقعہ معراج کے مذہبی اصول و مسلَّمات پر سائنس و فلسفہ کی دقیقہ سنجی ١ : 33 19
26 سُرعت ِحرکت اور واقعہ معراج کے اِستحالہ پر ایک تفصیلی نظر : 34 19
27 وفیات 39 1
28 تبلیغ ِ دین 41 1
29 (٢) تیسری اصل ...... روزہ کابیان : 41 28
30 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 41 28
31 (١) صومِ رمضان : 42 28
32 (٢) صومِ دائود ی کی فضیلت : 42 28
33 (٣) پیر اور جمعرات کے روزہ کی حکمت : 43 28
34 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 45 1
35 وضو گناہوں کی صفائی اور معافی کا ذریعہ : 45 34
36 تشریح : 46 34
37 وضو جنت کے سارے دروازوں کی کنجی : 48 34
38 تشریح : 48 34
39 قیامت میں اعضاء ِ وضو کی نورانیت : 49 34
40 تشریح : 49 34
41 تکلیف اور ناگواری کے باوجود کامل وضو : 50 34
42 تشریح : 50 34
43 وضو کا اہتمام، کمالِ ایمانی کی نشانی : 51 34
44 تشریح : 52 34
45 وضو پر وضو : 52 34
46 تشریح : 52 34
47 ناقص وضو کے برے اثرات : 53 34
48 تشریح : 53 34
49 نماز کے لیے وضو کا حکم : 53 34
50 تشریح : 54 34
51 تشریح : 55 34
52 قادیانی فتنہ سے متعلق تازہ صورتِ حال 57 1
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 60 1
54 تین طرح کے قاضی : 60 53
55 دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں : 61 53
56 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 62 53
57 حافظ میاں محمد رحمة اللہ علیہ ......... بے نام مرید ِبا مراد 64 1
Flag Counter