ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017 |
اكستان |
|
حافظ میاں محمد رحمة اللہ علیہ ......... بے نام مرید ِبا مراد حضرت اقدس مولانا سیّد حامدمیاں صاحب رحمةاللہ علیہ کے ایک مرید اوکاڑہ کے ایک گاؤںچک ٢١ جیڈی کی مسجد میں امام و خطیب تھے،سن وفات ١٨ ذی الحجہ ١٤٢٦ھ/ ١٩جنوری ٢٠٠٦ء بروز جمعرات ہے ان کی وفات کے بعد جامعہ مدنیہ جدید کے فاضل اور شعبہ برقیات کے نگران مولانا محمد شاہد صاحب نے ان کے بارے میں درجِ ذیل خواب دیکھا وہ بتلاتے ہیں کہ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ قطب ِعالم حضرت مولانا سیّد حامد میاں رحمة اللہ علیہ کے مرید حافظ میاں محمد صاحب ولد عطا محمد صاحب کی وفات کے چند دن بعد خواب میں دیکھ رہاہوں کہ ''بہت بڑا مجمع لگا ہوا ہے اُس جمِ غفیر میں سے ایک منادی نے ایک آواز لگائی کہ ٹھہرو ابھی جنازہ نہ پڑھاؤ شام سے ابدال آرہے ہیں اُن کا انتظار کرو جب وہ پہنچ جائیں گے تب جنازہ شروع کرنا۔'' چنانچہ کچھ دیر بعد ایک جماعت کی شکل میں لوگ آئے اور پھر منادی نے آواز لگائی ''جنازہ شروع کرو شام کے ابدال آگئے ہیں'' جنازہ پڑھایاگیا تدفین کے بعد بندہ نے اُس مجمع میں سے ایک شخص سے پوچھا کہ ''جو شام سے ابدال آئیں ہیں وہ کہاں ہیں ؟ اُس شخص نے جواب دیا وہ دیکھو جو تمہارے سامنے لوگ تمہاری طرف آرہے ہیں وہی لوگ شام کے ابدال ہیں، چندلمحے میں وہ لوگ بندے کے پاس پہنچ گئے اُن سے مصافحہ کیا اور کچھ کلام کیا۔'' اس دوران بندہ بیدار ہو گیا۔