Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017

اكستان

25 - 66
والی ہیں اور اولاد بھی اُن کے زیادہ ہوتی ہے کیونکہ اُمت کی زیادہ کثرت میرے لیے باعث ِفخر ہوگی۔ 
 (٣)  نیز ارشاد ہوا  :  قریش کی عورتیں سب سے اچھی ہیں بچوں پر عاقالانہ اور سلیقہ مندانہ شفقت کرتی ہیں اور شوہر کی چیزوں کی نگرانی رکھتی ہیں ۔(صحاح) 
(٤)  آنحضرت  ۖ نے حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کی ذمہ داریاں اِس طرح تقسیم فرمادیں کہ گھر کے کاموں کی ذمہ دار حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اور باہر کے کام حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ذمہ چنانچہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا گھر کی صفائی خود کرتی تھیں چکی پیستی تھیں پانی بھی وہی لاتی تھیں( رضی اللہ عنہم اجمعین) ۔(الدر المختار باب النفقہ )
نکاح کی حیثیت  :
ایک شخص پاک دامن رہتے ہوئے تن ِتنہا بیوی کے بغیر بھی زندگی کا سفر طے کر سکتا ہے لیکن وہ نظامِ قدرت کے تقاضوں سے منہ موڑ رہا ہے اور اللہ تعالیٰ کے احسان و انعام کو قبول کرنے سے پہلو تہی کررہا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے عورت کو اِس لیے پیدا کیا ہے کہ مرد کے لیے باعث ِ تسکین ہو  ١  یہ اللہ تعالیٰ کے اس حسان کو قبول نہیں کر رہا اللہ تعالیٰ نے اس کو ایک طاقت بخشی اس کو صحیح اور جائز طریقہ پر استعمال کرنے کے بجائے اس کو ضائع کررہا ہے یعنی اللہ تعالیٰ کے عطیہ کی ناسپاسی اور نا شکری کر رہا ہے    معاذ اللہ !   اسی لیے آنحضرت  ۖ   نے نکاح کو اپنی سنت فرمایا اور ارشاد فرمایا  مَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ   مِنِّیْ   ٢   یعنی جو میری سنت سے منہ موڑے وہ میرا نہیں۔
 مختصر یہ کہ اگر ضروریاتِ نکاح پوری کرنے کی ہمت ہو تو نکاح کرلینا سنت ہے اور اگر گناہ میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہوتونکاح کر لینا واجب ہو جاتا ہے اور خرچ کی ہمت نہ ہو تو خطرہ سے نجات کی سبیل روزہ ہے یعنی فاقہ جو روزہ کی صورت میں ہو۔ 

   ١   (  وَجَعَلَ مِنْھَا زَوْجَھَا لِیَسْکُنَ اِلَیْھَا)( سُورة الاعراف :  ١٨٩)
  ٢   بخاری شریف کتاب النکاح رقم الحدیث  ٥٠٦٣
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 19 1
4 آپ خاتم النبیین ہیں 19 3
5 سیاسی مطالبہ مسترد : 20 3
6 عقلاً بھی نئے نبی کی ضرورت نہیں : 21 3
7 حیاتِ مسلم 22 1
8 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 22 7
9 نکاح اور ازدواجی زندگی 22 7
10 زندگی کیا ہے ؟ 22 7
11 مقاصد ِ نکاح : 24 7
12 نکاح کی حیثیت : 25 7
13 طلاق : 26 7
14 آخری چارۂ کار : 27 7
15 ضروری تنبیہ : 27 7
16 طلاقِ رجعی : 28 7
17 تین طلاقیں : 28 7
18 خلع : 28 7
19 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 29 1
21 معراج کی حقانیت اور سائنسی اصولوں کی ناپائیداری 29 19
22 سچے مذہب کی تعلیم اور اُس کے اثرات : 29 19
23 واقعہ معراج اور اُس کے منکرین : 31 19
24 سائنس ِجدید کا دور دورہ اور اُس کے مقابلہ میں مذہبی اصول میں کتربیونت : 32 19
25 واقعہ معراج کے مذہبی اصول و مسلَّمات پر سائنس و فلسفہ کی دقیقہ سنجی ١ : 33 19
26 سُرعت ِحرکت اور واقعہ معراج کے اِستحالہ پر ایک تفصیلی نظر : 34 19
27 وفیات 39 1
28 تبلیغ ِ دین 41 1
29 (٢) تیسری اصل ...... روزہ کابیان : 41 28
30 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 41 28
31 (١) صومِ رمضان : 42 28
32 (٢) صومِ دائود ی کی فضیلت : 42 28
33 (٣) پیر اور جمعرات کے روزہ کی حکمت : 43 28
34 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 45 1
35 وضو گناہوں کی صفائی اور معافی کا ذریعہ : 45 34
36 تشریح : 46 34
37 وضو جنت کے سارے دروازوں کی کنجی : 48 34
38 تشریح : 48 34
39 قیامت میں اعضاء ِ وضو کی نورانیت : 49 34
40 تشریح : 49 34
41 تکلیف اور ناگواری کے باوجود کامل وضو : 50 34
42 تشریح : 50 34
43 وضو کا اہتمام، کمالِ ایمانی کی نشانی : 51 34
44 تشریح : 52 34
45 وضو پر وضو : 52 34
46 تشریح : 52 34
47 ناقص وضو کے برے اثرات : 53 34
48 تشریح : 53 34
49 نماز کے لیے وضو کا حکم : 53 34
50 تشریح : 54 34
51 تشریح : 55 34
52 قادیانی فتنہ سے متعلق تازہ صورتِ حال 57 1
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 60 1
54 تین طرح کے قاضی : 60 53
55 دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں : 61 53
56 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 62 53
57 حافظ میاں محمد رحمة اللہ علیہ ......... بے نام مرید ِبا مراد 64 1
Flag Counter