Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017

اكستان

62 - 66
بِاَمْوَالِھِمْ وَاَنْفُسِھِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالَّذِیْ یَأْمَنُہُ النَّاسُ عَلٰی اَمْوَالِھِمْ وَاَنْفُسِھِمْ ثُمَّ الَّذِیْ اِذَا اَشْرَفَ عَلٰی طَمْعٍ تَرَکَہُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔   ١  
''حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم  ۖ نے فرمایا   دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں، ایک تو وہ ہیں جو اللہ اور اللہ کے رسول پر ایمان لائے پھر کسی شک و شبہ میں مبتلا نہیں ہوئے اور اُنہوں نے اپنی جانوں اور اپنے مالوں کے ذریعہ اللہ کی راہ میں جہاد کیا، دوسرا مومن وہ شخص ہے جس سے لوگوں کی جانیں اور مال محفوظ رہے، تیسرا مومن وہ شخص ہے کہ جب اُس کے دل میں طمع و لالچ پیدا ہو تو اللہ کے خوف سے اُس کو چھوڑدے۔''
جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ  :
عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدِ السُّلَمِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلْقَتْلٰی ثَلٰثَة مُّؤْمِن جَاھَدَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتّٰی قُتِلَ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْہِ فَذَالِکَ الشَّھِیْدُ الْمُمْتَحَنُ فِیْ خَیْمَةِ اللّٰہِ تَحْتَ عَرْشِہ لَایَفْضُلُہُ النَّبِیُّوْنَ اِلَّا بِدَرَجَةِ النُّبُوَّةِ، وَمُؤْمِن خَلَطَ عَمَلًا صَالِحًا وَآخَرَ سَیِّئًا جَاھَدَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتّٰی یُقْتَلَ قَالَ النَّبِیُّ ۖ فِیْہِ مُصْمِصَة مَحَتْ ذُنوُبَہ وَخَطَایَاہُ اِنَّ السَّیْفَ مَحَّآئ لِّلْخَطَایَا وَاُدْخِلَ الْجِنَّةَ مِنْ اَیِّ اَبْوَابِ الْجَنَّةِ شَآئَ ، وَمُنَافِق جَاھَدَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ فَاِذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتّٰی قُتِلَ فَذَاکَ فِی النَّارِ اِنَّ السَّیْفَ لَایَمْحُو النِّفَاقَ۔   ٢  
''حضرت عتبہ بن عبد السلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم   ۖ نے فر مایا جہاد میں مارے جانے والے لوگ تین طرح کے ہوتے ہیں، ایک تو وہ مومن کامل جس نے اللہ کی راہ میں اپنی جان و مال کے ذریعہ جہاد کیا پھر جب دُشمن سے اُس 
  ١   مسند احمد ج٣ ص ٨  ،  مشکٰوة ص٣٣٥      ٢   مسند دارمی ج٢ ص٢٧٢  ،  مشکٰوة ص٥ ٣٣

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 19 1
4 آپ خاتم النبیین ہیں 19 3
5 سیاسی مطالبہ مسترد : 20 3
6 عقلاً بھی نئے نبی کی ضرورت نہیں : 21 3
7 حیاتِ مسلم 22 1
8 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 22 7
9 نکاح اور ازدواجی زندگی 22 7
10 زندگی کیا ہے ؟ 22 7
11 مقاصد ِ نکاح : 24 7
12 نکاح کی حیثیت : 25 7
13 طلاق : 26 7
14 آخری چارۂ کار : 27 7
15 ضروری تنبیہ : 27 7
16 طلاقِ رجعی : 28 7
17 تین طلاقیں : 28 7
18 خلع : 28 7
19 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 29 1
21 معراج کی حقانیت اور سائنسی اصولوں کی ناپائیداری 29 19
22 سچے مذہب کی تعلیم اور اُس کے اثرات : 29 19
23 واقعہ معراج اور اُس کے منکرین : 31 19
24 سائنس ِجدید کا دور دورہ اور اُس کے مقابلہ میں مذہبی اصول میں کتربیونت : 32 19
25 واقعہ معراج کے مذہبی اصول و مسلَّمات پر سائنس و فلسفہ کی دقیقہ سنجی ١ : 33 19
26 سُرعت ِحرکت اور واقعہ معراج کے اِستحالہ پر ایک تفصیلی نظر : 34 19
27 وفیات 39 1
28 تبلیغ ِ دین 41 1
29 (٢) تیسری اصل ...... روزہ کابیان : 41 28
30 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 41 28
31 (١) صومِ رمضان : 42 28
32 (٢) صومِ دائود ی کی فضیلت : 42 28
33 (٣) پیر اور جمعرات کے روزہ کی حکمت : 43 28
34 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 45 1
35 وضو گناہوں کی صفائی اور معافی کا ذریعہ : 45 34
36 تشریح : 46 34
37 وضو جنت کے سارے دروازوں کی کنجی : 48 34
38 تشریح : 48 34
39 قیامت میں اعضاء ِ وضو کی نورانیت : 49 34
40 تشریح : 49 34
41 تکلیف اور ناگواری کے باوجود کامل وضو : 50 34
42 تشریح : 50 34
43 وضو کا اہتمام، کمالِ ایمانی کی نشانی : 51 34
44 تشریح : 52 34
45 وضو پر وضو : 52 34
46 تشریح : 52 34
47 ناقص وضو کے برے اثرات : 53 34
48 تشریح : 53 34
49 نماز کے لیے وضو کا حکم : 53 34
50 تشریح : 54 34
51 تشریح : 55 34
52 قادیانی فتنہ سے متعلق تازہ صورتِ حال 57 1
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 60 1
54 تین طرح کے قاضی : 60 53
55 دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں : 61 53
56 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 62 53
57 حافظ میاں محمد رحمة اللہ علیہ ......... بے نام مرید ِبا مراد 64 1
Flag Counter