ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017 |
اكستان |
|
بِاَمْوَالِھِمْ وَاَنْفُسِھِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالَّذِیْ یَأْمَنُہُ النَّاسُ عَلٰی اَمْوَالِھِمْ وَاَنْفُسِھِمْ ثُمَّ الَّذِیْ اِذَا اَشْرَفَ عَلٰی طَمْعٍ تَرَکَہُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔ ١ ''حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں، ایک تو وہ ہیں جو اللہ اور اللہ کے رسول پر ایمان لائے پھر کسی شک و شبہ میں مبتلا نہیں ہوئے اور اُنہوں نے اپنی جانوں اور اپنے مالوں کے ذریعہ اللہ کی راہ میں جہاد کیا، دوسرا مومن وہ شخص ہے جس سے لوگوں کی جانیں اور مال محفوظ رہے، تیسرا مومن وہ شخص ہے کہ جب اُس کے دل میں طمع و لالچ پیدا ہو تو اللہ کے خوف سے اُس کو چھوڑدے۔''جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدِ السُّلَمِیِّ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلْقَتْلٰی ثَلٰثَة مُّؤْمِن جَاھَدَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتّٰی قُتِلَ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْہِ فَذَالِکَ الشَّھِیْدُ الْمُمْتَحَنُ فِیْ خَیْمَةِ اللّٰہِ تَحْتَ عَرْشِہ لَایَفْضُلُہُ النَّبِیُّوْنَ اِلَّا بِدَرَجَةِ النُّبُوَّةِ، وَمُؤْمِن خَلَطَ عَمَلًا صَالِحًا وَآخَرَ سَیِّئًا جَاھَدَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتّٰی یُقْتَلَ قَالَ النَّبِیُّ ۖ فِیْہِ مُصْمِصَة مَحَتْ ذُنوُبَہ وَخَطَایَاہُ اِنَّ السَّیْفَ مَحَّآئ لِّلْخَطَایَا وَاُدْخِلَ الْجِنَّةَ مِنْ اَیِّ اَبْوَابِ الْجَنَّةِ شَآئَ ، وَمُنَافِق جَاھَدَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ فَاِذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتّٰی قُتِلَ فَذَاکَ فِی النَّارِ اِنَّ السَّیْفَ لَایَمْحُو النِّفَاقَ۔ ٢ ''حضرت عتبہ بن عبد السلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فر مایا جہاد میں مارے جانے والے لوگ تین طرح کے ہوتے ہیں، ایک تو وہ مومن کامل جس نے اللہ کی راہ میں اپنی جان و مال کے ذریعہ جہاد کیا پھر جب دُشمن سے اُس ١ مسند احمد ج٣ ص ٨ ، مشکٰوة ص٣٣٥ ٢ مسند دارمی ج٢ ص٢٧٢ ، مشکٰوة ص٥ ٣٣