ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017 |
اكستان |
|
حرف آغاز سید محمود میاں نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّا بَعْدُ ! گزشتہ چند صدیوں سے عالمِ اسلام اور عالمِ کفر کے مابین اب تک کی معرکہ آرائی نتائج کے اعتبار سے مسلمانوں کے زوال اور کفار کے عروج کو ظاہر کر رہی ہے اس کی اصل وجہ مسلمانوں کا باہمی اختلاف اور کفار کی منافقانہ پالیسیاں ہیں ان کی ان پالیسیوں میں کامیابی کی اصل وجہ مسلمانوں کی صفوں میں منافقین کا اثر و رسوخ ہے جو اُن کے آلہ کار کے طور پر اسلام کی بنیادوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں ۔ عالمِ اسلام کا سیاسی و عسکری ڈھانچہ ہو یا تجارتی و اقتصادی نظام، داخلی و خارجی اُمور ہوں یا سفارتی معاملات بربادی اور تنزلی کی طرف ہی بڑھتے جا رہے ہیں۔عراق،افغانستان،کشمیر، شام، فلسطین، لیبیا، مصر، یمن، وسطی و شمالی افریقہ، بنگلہ دیش، برما کی تباہی اور حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اب سعودی عرب، پاکستان اور ترکی عالم ِ کفر کا آخری نشانہ ہیں۔ چند صدیوں سے جاری یہ منافقانہ بے نامی جنگ عالم ِ کفر کو راس آگئی ہے وہ نہیں چاہتے کہ اسلام و کفر کے نام پر کھلی جنگ کا بگل بجے کیونکہ اس کے نتیجہ میں مسلمانوں میں اتفاق و بیداری پیدا ہو جائے گی یہ یک جان ہو جائیں گے جہاد کا ماحول ان کے خون کو گرما کر میکدۂ شہادت کو آباد کر دے گا اور جامِ شہادت پر مر مٹنے والے رندوں کی موج ہو جائے گی اور کفر کے پائوں اُکھڑ جائیں گے ،بایں وجہ عالم ِ کفر بے نقاب ہو کر عالم ِ اسلام سے ٹکرانے کے بجائے یہ طے کر چکا ہے کہ ہر قیمت پر اعلانیہ