Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017

اكستان

54 - 66
جن کی حیثیت مستقل احکام کی ہے جیسے استنجے کے احکام ،جسم کو اور کپڑوں کوپاک رکھنے کے احکام،    پانی کی پاکی اور ناپاکی کے تفصیلی احکام وغیرہ وغیرہ اور بعض وہ ہیں جن کی حیثیت شرائط ِ نماز کی ہے،  وضو کا حکم اِسی قبیل سے ہے قرآنِ مجید میں فرما یا گیا ہے  : 
( اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلٰوةِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْھَکُمْ وَ اَیْدِیَکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِرُئُ وْسِکُمْ  وَاَرْجُلَکُمْ اِلَی الْکَعْبَیْنِ) (سُورة المائدہ :  ٦ )
اس آیت میں بتایا گیا ہے کہ نماز جو اللہ تعالیٰ کی مقدس بارگاہ میں حاضری اور اُس سے مخاطب ومناجات کی ایک خاص الخاص شکل ہے اِس کے لیے باوضو ہونا شرط ہے پس اگر کوئی شخص باوضو نہیں ہے (یعنی حدث کی حالت میں ہے جس کی حقیقت پہلے بتائی جا چکی ہے) تو نماز شروع کرنے سے پہلے اُس کو وضو کر لینا چاہیے ،دربارِ الٰہی کی خاص حاضری کا یہ لازمی ادب ہے اِس کے بغیر اُس کی نماز ہر گز  قبول نہیں ہوگی اِس سلسلہ کے رسول اللہ  ۖ   کے چند اِرشادات ذیل میں پڑھیے۔ 
(٩)  عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ یَقُوْلُ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ لَا تُقْبَلُ صَلٰوةُ مَنْ اَحْدَثَ حَتَّی یَتَوَضَّأَ (بخاری شریف کتاب الوضوء  رقم الحدیث ١٣٥ )
''حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ  ۖ   نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کاوضو نہیں ہے اُس کی نماز قبول نہیں ہوگی تاوقتیکہ وہ وضو نہ کرلے۔'' 
(١٠)  عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  لَا تُقْبَلُ صَلٰوة بِغَیْرِ طُھُوْرٍ وَلَا صَدَقَة مِنْ غُلُوْلٍ (مسلم شریف کتاب الطھارة  رقم الحدیث ٢٢٤ ) 
 ''حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ  ۖ   نے فرمایا کہ کوئی نماز طہارت کے بغیر قبول نہیں ہو سکتی اور نہ کوئی ایسا صدقہ قبول ہو سکتا ہے جو ناجائز طریقہ سے حاصل کیے ہوئے مال سے کیا جائے۔'' 
تشریح  : 
اس حدیث میں '' طُھُوْرٍ'' سے مراد وضو ہے اور اس کا مطلب وہی ہے جو حضرت ابو ہریرہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 19 1
4 آپ خاتم النبیین ہیں 19 3
5 سیاسی مطالبہ مسترد : 20 3
6 عقلاً بھی نئے نبی کی ضرورت نہیں : 21 3
7 حیاتِ مسلم 22 1
8 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 22 7
9 نکاح اور ازدواجی زندگی 22 7
10 زندگی کیا ہے ؟ 22 7
11 مقاصد ِ نکاح : 24 7
12 نکاح کی حیثیت : 25 7
13 طلاق : 26 7
14 آخری چارۂ کار : 27 7
15 ضروری تنبیہ : 27 7
16 طلاقِ رجعی : 28 7
17 تین طلاقیں : 28 7
18 خلع : 28 7
19 معراجِ جسمانی ...... ایک ناقابلِ انکار حقیقت 29 1
21 معراج کی حقانیت اور سائنسی اصولوں کی ناپائیداری 29 19
22 سچے مذہب کی تعلیم اور اُس کے اثرات : 29 19
23 واقعہ معراج اور اُس کے منکرین : 31 19
24 سائنس ِجدید کا دور دورہ اور اُس کے مقابلہ میں مذہبی اصول میں کتربیونت : 32 19
25 واقعہ معراج کے مذہبی اصول و مسلَّمات پر سائنس و فلسفہ کی دقیقہ سنجی ١ : 33 19
26 سُرعت ِحرکت اور واقعہ معراج کے اِستحالہ پر ایک تفصیلی نظر : 34 19
27 وفیات 39 1
28 تبلیغ ِ دین 41 1
29 (٢) تیسری اصل ...... روزہ کابیان : 41 28
30 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 41 28
31 (١) صومِ رمضان : 42 28
32 (٢) صومِ دائود ی کی فضیلت : 42 28
33 (٣) پیر اور جمعرات کے روزہ کی حکمت : 43 28
34 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 45 1
35 وضو گناہوں کی صفائی اور معافی کا ذریعہ : 45 34
36 تشریح : 46 34
37 وضو جنت کے سارے دروازوں کی کنجی : 48 34
38 تشریح : 48 34
39 قیامت میں اعضاء ِ وضو کی نورانیت : 49 34
40 تشریح : 49 34
41 تکلیف اور ناگواری کے باوجود کامل وضو : 50 34
42 تشریح : 50 34
43 وضو کا اہتمام، کمالِ ایمانی کی نشانی : 51 34
44 تشریح : 52 34
45 وضو پر وضو : 52 34
46 تشریح : 52 34
47 ناقص وضو کے برے اثرات : 53 34
48 تشریح : 53 34
49 نماز کے لیے وضو کا حکم : 53 34
50 تشریح : 54 34
51 تشریح : 55 34
52 قادیانی فتنہ سے متعلق تازہ صورتِ حال 57 1
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 60 1
54 تین طرح کے قاضی : 60 53
55 دُنیا میں تین طرح کے مومن ہیں : 61 53
56 جہاد میں مارے جانے والے تین طرح کے لوگ : 62 53
57 حافظ میاں محمد رحمة اللہ علیہ ......... بے نام مرید ِبا مراد 64 1
Flag Counter