Deobandi Books

فغان رومی

ہم نوٹ :

117 - 290
بھی ہم نے آپ ہی سے سیکھی ہے: 
رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ  اَنۡفُسَنَا ٜ وَ  اِنۡ  لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَتَرۡحَمۡنَا لَنَکُوۡنَنَّ  مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ؎  
( احقر جامع عرض کرتا ہے کہ مندرجہ ذیل ملفوظ حضرت مُرشدی دامت برکاتہم نے جزیرہ ری یونین خانقاہ امدادیہ اشرفیہ سینٹ پیر میں ۳۰؍جون ۱۹۹۸ء؁ کو بیان فرمایا۔ احباب ری یونین کی دعوت پر حضرت مُرشدی دامت برکاتہم کا یہ پانچواں سفر تھا۔ اس مضمون کو سن کر بعض بڑے علماء جو اس وقت وہاں موجود تھے وجد میں آگئے اور فرمایا کہ اس آیت کی ایسی تشریح نہ ہم نے کہیں دیکھی نہ سنی ۔ لہٰذا موضوع کی مناسبت کی وجہ سے یہ مضمون یہاں شامل کیا جاتا ہے ۔  جامع )
جب کوئی بادشاہ خود معافی کامضمون بتائے تو یہ دلیل ہے کہ وہ معاف کرنا چاہتا ہے اور ہماری بگڑی کو بنانا چاہتا ہے۔ اے اللہ! آپ احکم الحاکمین ہیں، سلطان السلاطین ہیں،آپ کا یہ معافی کا مضمون نازل فرمانا گویا آپ کی طرف سے اعلان ہے کہ فکر نہ کرو، تمہاری بربادی کی منتہا کو یعنی تمہاری منتہائے تخریب اور منتہائے بربادی کو ہم اپنے ارادۂ تعمیر کے نقطۂ آغاز سے درست کرسکتے ہیں ، ہم سو  برس کے کافر اور ڈاکو کوپَل بھر میں ولی اللہ بناسکتے ہیں      ؎
جوش   میں   آئے   جو   دریا   رحم    کا 
گبر       صد      سالہ      ہو      فخر        اولیاء
پس رَبَّنَا ہی میں آپ نے اپنی محبت کا رس گھول دیا، رَبَّنَا  کہلا کر اپنی محبت کی چھری سے ہمیں ذبح کردیا کہ اے ظالمو! میں تمہارا پالنے والا ہوں، کہیں اپنے پالنے والے کی بھی نافرمانی کی جاتی ہے اپنے پالنے والے کی نافرمانی کرنا انتہائی بے وفائی، بے غیرتی اور کمینہ پن ہے، تم کتنے بے غیرت ہو کہ اپنے پالنے والے کو ناراض کرتے ہو۔ اور رَبَّنَا کُلّی مشکک ہے اور کلی مشکک وہ کلی ہے جس کے افراد متفاوت المراتب ہوتے ہیں، لہٰذا ہر شخص کا رَبَّنَا الگ الگ ہے۔ اولیائے صدیقین کا رَبَّنَا الگ ہے،عام مؤمنین کا رَبَّنَا الگ ہے ، 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عرضِ مرتب 7 1
4 درسِ مناجاتِ رُومی 10 1
5 ۲۴؍ رجب المرجب ۱۴۱۱؁ھ مطابق ۱۱ ؍فروری 1991؁ء 10 1
6 ۲۵؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۲؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 14 1
7 ۲۶؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 26 1
8 ۲۷؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 43 1
9 ۲۸؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۵؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 60 1
10 ۲۹؍رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۶؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 70 1
11 یکم شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۷؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 79 1
12 ۲؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۸؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 88 1
13 ۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۹؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 99 1
14 ۴؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۰؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 110 1
15 ۵؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۱؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 116 1
16 ۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۲؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 128 1
17 ۷؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 134 1
18 ۸؍ شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 142 1
19 ۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۵؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 149 1
20 ۱۰؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۶؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 155 1
21 ۱۱؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۷ ؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 164 1
22 ۱۵؍ذوقعدہ ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۹؍مئی ۱۹۹۱ ؁ء 167 1
23 ۱۸؍ ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۶؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 182 1
24 ۲۱؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۹؍اکتوبر ۱۹۹۱ء؁ 193 1
25 ۲۲؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳۰؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 202 1
26 ۲۵؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲؍ نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 213 1
27 ۲۶؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 225 1
28 ۲۷؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۴؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 230 1
29 ۱۲؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۴؍مئی ۱۹۹3 ؁ء 242 1
30 ۱۳ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۵؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 245 1
31 ۱۴ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۶؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 253 1
32 ۱۶؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۸؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 258 1
33 ۱۷؍ ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۹؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 265 1
34 ۱۸؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۰؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 274 1
35 از مناجات خاتمِ مثنوی 281 1
36 ۱۹؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۱؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 281 1
38 عنوانات 5 2
39 ضروری تفصیل 4 1
40 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
41 عنوانات 5 1
42 اس کتاب کا تعارف 290 1
Flag Counter