Deobandi Books

فغان رومی

ہم نوٹ :

115 - 290
اے اللہ! آپ ہمارے پیدا کرنے سے پہلے جانتے تھے کہ ہم کیا کیا کرنے والے ہیں، کیسی کیسی نالائقیاں اور کیسے کیسے گناہ ہم کریں گے، لیکن اس کے باوجود آپ نے اپنی عطاؤں سے ہمیں محروم نہیں فرمایا اور استحقاق کے بغیر ساری چیزیں عطا فرمادیں ۔ اگر ہم کو معلوم ہوجائے کہ ہمارا یہ نوکر آیندہ ہم سے بے وفائی کرے گا یا خیانت کرے گا یا بغاوت کرے گا تو ہم اس کے ساتھ کوئی عنایت نہیں کرسکتے، لیکن اے اللہ!آپ کو ہماری تمام  نالائقیوں کا علم تھا اور اب بھی ہے اور آیندہ بھی رہے گا تو سب کچھ علم کے ہوتے ہوئے کہ یہ جھوٹ بولے گا، عورتوں کو بُری نظر سے دیکھے گا ، نماز میں سستی کرے گا آپ نے ہمیں بینائی ، شنوائی وغیرہ بے شمار نعمتیں بخش دیں۔ آپ کا کتنا کرم ہے کہ ہماری تمام نافرمانیوں کو دیکھتے ہوئے ہمیں مسلمان گھرانے میں پیدا کرکے ایمان سے نوازا، ورنہ کسی عیسائی یا یہودی یا ہندو کے ہاں پیدا کردیتے تو ہم کیا کرلیتے ۔ رام پرشاد کے ہاں پیدا ہوتے تو ہم لوگ بتوں کو پوج رہے ہوتے اور کسی چمار کے یہاں ہوتے تو سور چرا رہے ہوتے ۔ اے اللہ!آپ کے بے پایا ں احسان وکرم کا صدقہ ہے کہ ہماری نالائقیوں کا علم ہوتے ہوئے بھی اپنے فضل وکرم کی ہم پر بارش فرمادی      ؎
اے  عظیم  از   ما   گناہانِ  عظیم
تو    توانی    عفو     کردن    در   حریم
اے اللہ! اگر ہمارے گناہ عظیم ہیں تو آپ ہمارے گناہوں سے کہیں زیادہ عظیم ہیں۔ ہمارے گناہوں کی عظمتیں آپ کی عظمتوں سے کوئی نسبت نہیں رکھتیں۔ چاہے زمین وآسمان ہمارے گناہوں سے بھر جائیں لیکن آپ کی عظمتوں کے سامنے وہ ایک ذرّہ کے برابر بھی نہیں کیوں کہ آپ کی عظمتیں غیر محدود اور ہمارے گناہ محدود ہیں اور کثیر محدود بھی غیر محدود کے سامنے ایک بے حقیقت اقلیت  ہوتا ہے۔ پس اگر حرمِ کعبہ کے اندر بھی ہم سے کوئی گناہِ عظیم ہوجائے تو اے اللہ! آپ اس کو بھی معاف کرنے پر قادر ہیں،کیوں کہ بڑے سے بڑا گناہ بھی آپ کی رحمت سے بڑا نہیں ہوسکتا،اس لیے آپ اس کو بھی معاف کرسکتے ہیں کیوں کہ آپ قادرِمطلق ہیں۔ سبحان اللہ ! مولانا رُومی نے اللہ تعالیٰ کی کیا عظمت بیان کی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عرضِ مرتب 7 1
4 درسِ مناجاتِ رُومی 10 1
5 ۲۴؍ رجب المرجب ۱۴۱۱؁ھ مطابق ۱۱ ؍فروری 1991؁ء 10 1
6 ۲۵؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۲؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 14 1
7 ۲۶؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 26 1
8 ۲۷؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 43 1
9 ۲۸؍ رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۵؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 60 1
10 ۲۹؍رجب المرجب ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۶؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 70 1
11 یکم شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۷؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 79 1
12 ۲؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۸؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 88 1
13 ۳؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۱۹؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 99 1
14 ۴؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۰؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 110 1
15 ۵؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۱؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 116 1
16 ۶؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۲؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 128 1
17 ۷؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۳؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 134 1
18 ۸؍ شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۴؍ فروری ۱۹۹۱ ؁ء 142 1
19 ۹؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۵؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 149 1
20 ۱۰؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۶؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 155 1
21 ۱۱؍شعبان المعظم ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۷ ؍فروری ۱۹۹۱ ؁ء 164 1
22 ۱۵؍ذوقعدہ ۱۴۱۱ ؁ھ مطابق ۲۹؍مئی ۱۹۹۱ ؁ء 167 1
23 ۱۸؍ ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۶؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 182 1
24 ۲۱؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲۹؍اکتوبر ۱۹۹۱ء؁ 193 1
25 ۲۲؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳۰؍اکتوبر ۱۹۹۱ ؁ء 202 1
26 ۲۵؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۲؍ نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 213 1
27 ۲۶؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۳؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 225 1
28 ۲۷؍ربیع الثانی ۱۴۱۲ ؁ھ مطابق ۴؍نومبر ۱۹۹۱ ؁ء 230 1
29 ۱۲؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۴؍مئی ۱۹۹3 ؁ء 242 1
30 ۱۳ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۵؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 245 1
31 ۱۴ ؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۶؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 253 1
32 ۱۶؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۸؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 258 1
33 ۱۷؍ ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۹؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 265 1
34 ۱۸؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۰؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 274 1
35 از مناجات خاتمِ مثنوی 281 1
36 ۱۹؍ذوقعدہ ۱۴۱۳ ؁ھ مطابق ۱۱؍مئی ۱۹۹۳ ؁ء 281 1
38 عنوانات 5 2
39 ضروری تفصیل 4 1
40 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
41 عنوانات 5 1
42 اس کتاب کا تعارف 290 1
Flag Counter