نَصَرَ، فَعَلَ کے وزن پر ہے اور اس میں سب حروف اصلی ہیں کیوںکہ ن فا کے مقابل، ص عین کے مقابل اور ر لام کے مقابل واقع ہیں۔
حروفِ زائدہ وہ حروف ہیں جو وزن کرنے میں ف، ع، ل کے مقابل واقع نہ ہوں۔ جیسے: أَکْرَمَ، أَفْعَلَ کے وزن پر ہے، اس میں الف زائد ہے۔
حروفِ اصلی کے اعتبار سے فعل کی دو قسمیں ہیں۔ ثُلاثی او ر رُباعی۔
ثُلاثی وہ فعل ہے جس میں اصلی حروف تین ہوں۔ جیسے: نَصَرَ (مدد کی اُس نے)۔
رُباعی وہ فعل ہے جس میں اصلی حروف چار ہوں۔ جیسے:دَحْرَجَ (لڑھکایا اس نے)۔
اٹھائیسواں سبق
پھر حروفِ اصلی اور حروفِ زائد کے اعتبار سے ثُلاثی اور رُباعی میں سے ہر ایک کی دو دو قسمیں ہیں:
ثُلاثی مجرد، ثلاثی مزید فیہ۔ رباعی مجرد، رباعی مزید فیہ۔
ثلاثی مجرد وہ ثلاثی ہے جس کی ماضی کے صیغۂ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف نہ ہو۔ جیسے: نَصَرَ۔
ثلاثی مزید فیہ وہ ثلاثی ہے جس کی ماضی کے صیغہ ٔ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف بھی ہو۔ جیسے: اِجْتَنَبَ بروزن اِفْتَعَلَ۔ اس میں الف اور ت زائد ہیں۔
رباعی مجرد وہ رباعی ہے جس کی ماضی کے صیغۂ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف نہ ہو۔ جیسے: دَحْرَجَ بروزن فَعْلَلَ۔ اس میں کوئی زائد حرف نہیں ہے، دونوں لام اصلی ہیں۔