إ۔ِفْعَلْنَ
کرو تم سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث حاضر
امر حاضر معروف بنانے کا قاعدہ: مضارع کے صیغہ واحد مذکر حاضر سے علامت ِمضارع کو دور کرو، پھر دیکھو بعد والا حرف ساکن ہے یا متحرک اگر متحرک ہو تو کچھ نہ بڑھاؤ، اور اگر ساکن ہو تو عین کلمہ کی حرکت دیکھو، اس پر فتحہ یا کسرہ ہو تو شروع میں ہمزہ وصل مکسور بڑھاؤ، اور ضمہ ہو تو ہمزہ وصل مضموم بڑھاؤ، اور آخر میں اگر حرفِ علت ہو تو اس کو گرا دو، ورنہ آخر کو ساکن کردو۔ جیسے: تَضْرِبُ سے اِضْرِبْ، تَسْمَعُ سے اِسْمَعْ، تَنْصُرُ سے اُنْصُرْ، تَعِدُ سے عِدْ، تَرْمِي۔ْ سے اِرْمِ، تَخْشٰی سے اِخْشَ اور تَدْعُوْ سے اُدْعُ۔
قاعدہ: امر میں نونِ اعرابی گر جاتا ہے اور نون ِجمع مؤنث (نونِ فاعلی) باقی رہتاہے۔
قاعدہ: ہمزۂ وصل وہ الف ہے جو درمیانِ کلام میں نہ پڑھا جائے۔ البتہ لکھا جائے۔ جیسے: فَاطْلُبْ۔
نوٹ: امر حاضر معروف کے صرف چھ صیغے آتے ہیں اور یہی اصل امر ہے۔
سولہواں سبق
امر حاضر مجہول اور امر غائب و متکلم معروف و مجہول: امر حاضر مجہول، امر غائب و متکلم معروف اور مجہول کی گردانیں الگ نہیں ہیں۔ مضارع کی گردانیں ہی ان کی گردانیں