فعلِ مضارع وہ فعل ہے جو موجودہ یا آیندہ زمانہ بتائے۔ جیسے: یَضْرِبُ (فی الحال مارتا ہے وہ یا آیندہ مارے گا وہ)
فعلِ امر وہ فعل ہے جس کے ذریعہ کسی کام کا حکم دیا جائے۔ جیسے: اِضْرِبْ (مار تو)۔
فعلِ نہی وہ فعل ہے جس کے ذریعہ کسی کام سے روکا جائے۔ جیسے: لَا تَضْرِبْ (مت مار تو)۔
فعلِ معروف وہ فعل ہے جس کا فاعل (کرنے والا) معلوم ہو۔ جیسے: ضَرَبَ زَیْدٌ (زید نے مارا)۔
فعلِ مجہول وہ فعل ہے جس کا فاعل معلوم نہ ہو ۔ جیسے: ضُرِبَ زَیْدٌ (زید مارا گیا)۔
فعلِ مثبت وہ فعل ہے جو کام کے ہونے کو بتائے۔ جیسے: ضَرَبَ (مارا اُس نے)۔
فعلِ منفی وہ فعل ہے جو کام کے نہ ہونے کو بتائے۔ جیسے: مَا ضَرَبَ (نہیں مارا اُس نے)۔
تیسرا سبق
آدمی تین ہیں : غائب، حاضر، اور متکلم۔
غائب وہ شخص ہے جو بات کرتے وقت موجود نہ ہو۔
حاضر وہ شخص ہے جس سے بات کی جارہی ہے، اس کو مخاطَب بھی کہتے ہیں۔
متکلم وہ شخص ہے جو بات کررہا ہے۔
اور گنتی کے اعتبار سے بھی آدمی تین ہیں: واحد، تثنیہ، اور جمع۔
واحد ایک کو، تثنیہ دو کو، اور جمع دو سے زیادہ کو کہتے ہیں۔