Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

7 - 42
حرف آغاز
مرشدی ومولائی عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم بنگلہ دیش کے احباب خصوصی کی دعوت پر تقریباً گزشتہ پندرہ سال سے ایک یا ڈیڑھ ماہ کے لیے ہر سال بنگلہ دیش تشریف لے جاتے ہیں۔ اس عرصہ میں جو عظیم الشان کام وہاں ہوا ہے وہ کسی تعارف کا محتاج نہیں خصوصاً شعبہ تزکیہ نفس گویا دوبارہ زندہ ہوا،اطَالَ اللہُ بَقَاءَ وَادَامَ اللہُ عَلَیْنَا بَرَکَاتَہُ۔ وہاں کے خواص وعوام جس والہانہ بلکہ دیوانہ وار انداز سے حضرت والا سے محبت کرتے ہیں اس کا اندازہ بغیر مشاہدہ کے ممکن نہیں ۔جن لوگوں نے دیکھا ہے وہی سمجھ سکتے ہیں کہ وہاں کے لوگوں کے جوش محبت ووار فتگی کا کیا عالم ہے اور دراصل یہ حضرت مرشدی کی محبت وشفقت کا اثر اور صدائے بازگشت ہے۔ حضرت والا خودسراپا محبت ہیں جس کی برکت سے بڑے بڑے علماء کی دستار فضیلت دستار محبت میں گم ہوگئی    ؎
کار زلف تست مشک افشانی اما عاشقاں
مصلحت راتمتے برآہوئے چیں بستہ اند
زیر نظر وعظ فیضان محبت بنگلہ دیش کے شہر کشور گنج میں یکم دسمبر۱۹۹۳؁ء بعد نماز عشاء جامعہ امدادیہ کے احاطہ میں ہوا جہاں ایک بہت بڑا پنڈال لگایا گیا تھا تقریباً دس ہزار کا مجمع تھا جس میں عوام کے علاوہ علماء کرام کی بھی کثیر تعداد موجودتھی۔
دس بجے شب کے قریب حضرت والا کا بیان شروع ہوا جس میں حق تعالیٰ کی محبت اشد اور اس کے حاصل کرنے کے طریقے اور اس محبت کے حصول میں جو موانع ہیں مثلاً حقوق الوالدین میں کوتاہی ،بیویوں کے حقوق میں کوتاہی، مخلوق کی ایذارسانی، بہنوں کو ورثہ نہ دینے کا ظلم ،بدنظری وجملہ معاصی ومنکرات کا ذکر نہایت جوش کے ساتھ بیان فرمایا کہ ان نافرمانیوں اور مظالم کے ساتھ حق تعالیٰ کی محبت کا خواب دیکھنا جنون ودیوانگی ہے۔
اور اس کے ساتھ دین پر استقامت کی ترغیب کے لیے بزرگان دین کے تقویٰ فنائیت وصبر واولوالعزمی کے واقعات نہایت رقت قلب اور درد کے ساتھ بیان فرمائے۔وعظ کیا تھا،جلال وجمال کا حسین امتزاج تھا کبھی شان جلال سے چہرہ تمتما جاتا تھا اور آواز بلند 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter