Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

24 - 42
کردو۔ اس جاہل کسان نے کہا کہ حضرت! آپ میرے باپ سے بھی زیادہ بڑے ہیں، عزت دار ہیں، عالم دین ہیں، آپ کو حق ہے مجھے ڈانٹنے کا۔ فرمایا ہر گز نہیں! قیامت کے دن معلوم نہیں عبدالغنی کا کیا حال ہوگا؟ معاف کردو تب یہاں سے جاؤں گا۔ اس نے کہا اچھا! میں نے معاف کردیا اور یہ اس لیے کہہ دیا کہ آپ کا دل خوش ہوجائے ورنہ آپ کا مجھ پر حق ہے۔ اس کے بعد حضرت لوٹ آئے۔ حضرت نے مجھ سے فرمایا اسی رات کو انعام کیا ملا مخلوقِ خدا پر رحم کرنے کا اور ظلم پر معافی مانگنے کا کہ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، دو کشتیاں ہیں،ایک کشتی پر سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہیں اور آپ کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ تشریف فرما ہیں، دوسری کشتی کچھ فاصلہ پر ہے،اس پر شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اکیلے بیٹھے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے علی! عبدالغنی کی کشتی کو میری کشتی سے جوڑ دو۔ حضرت شاعر نہیں تھے، مگر اس مضمون کو شعر میں پیش کردیا کہ	  ؎
قلبِ  مضطر کی تسلی کے لیے
حکم  ہوتا  ہے  ملا  دو   ناؤ   کو
دیکھا آپ نے، آج ہے کوئی شخص جس سے زیادتی ہوگئی ہو وہ جاکر پیر پکڑ کر معافی مانگے کہ مجھ سے خطا ہوگئی، مجھے معاف کردو۔ سبحان اللہ! کیا شان تھی ہمارے بزرگوں کی، یہ ہے اصلی بزرگی۔ یہ نہیں کہ دو نفل پڑھ کر اکڑ رہے ہیں۔ مقبولیت کی علامت یہ ہے کہ عبادت کرکے اور زیادہ فنائیت پیدا ہوجائے۔
حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ
حکیم الامت کی کیا شان تھی کہ مرنے سے پہلے اعلان کردیا کہ اگر میں نے کسی کو ستایا ہو، کسی کو بُرا کہا ہو تو    ؎
وہ آج آن کر مجھ  سے  لے  انتقام
قیامت کے دن پر نہ رکھے یہ  کام
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter