Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

31 - 42
اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّۃَ اے خدا! ہم آپ سے آپ کی خوشی مانگتے ہیں کہ آپ ہم سے خوش ہوجائیے، ہماری خطاؤں کو درگزر فرمائیے اور ہم سے خوش ہوجائیے۔ وَالْجَنَّۃَ اور آپ سے جنت بھی مانگتا ہوں۔ جنت کو درجۂ ثانی میں رکھا اور جنت درجۂ ثانی میں اس لیے کہ وہ محل رضا ہے۔ خدائے تعالیٰ جس سے راضی ہوں گے اس کو جنت ہی عطا فرمائیں گے۔
جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت
اور دوزخ سے پہلے پناہ نہیں مانگی بلکہ پہلے اللہ کی ناراضگی سے پناہ مانگی۔ فرماتے ہیں اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ سَخَطِکَ وَالنَّارِ 17؎ اے خدا! میں آپ کی ناراضگی سے پناہ چاہتا ہوں۔ وَالنَّارِاورجہنم سے پناہ مانگتا ہوں، جہنم کو درجۂ ثانی میں رکھا کیونکہ جس سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوں گے اس کو جہنم دیں گے۔ اس لیے اللہ کی ناراضگی سے ڈرنا اصل چیز ہے اور تقاضائے محبت ہے۔
اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے
اللہ تعالیٰ کی محبت اشد یعنی اپنی جان سے زیادہ اللہ کی محبت ہوجائے، اہل و عیال سے زیادہ محبت اللہ کی دل میں پیدا ہوجائے اور شدید پیاس میں ٹھنڈے پانی سے زیادہ اللہ تعالیٰ محبوب ہوجائیں۔ اس کے تین طریقے حضرت حکیم الامت نے بیان فرمائے۔ ان طریقوں پر جو عمل کرے گا اس کو ان شاء اللہ تعالیٰ اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل ہوجائے گی۔ نمبر ایک یہ کہ روزانہ دس منٹ اللہ تعالیٰ کے احسانات کو سوچا کریں۔ یہ حکیم الامت کا مضمون ہے، اس کو میرا مضمون نہ سمجھیں،یہ اس ذاتِ گرامی کا مضمون ہے جس کے صدقہ میں یہ جامعہ قائم ہے،مولانا اطہر علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اگر حکیم الامت کی صحبت نہ اُٹھاتے تو خواہ کتنے ہی بڑے عالم ہوتے آج یہ عزت ان کو حاصل نہ ہوتی،یہ حکیم الامت کی نسبتِ غلامی کا صدقہ ہے، ہم سب کی جو آج عزت ہے یہ حکیم الامت مجدد زمانہ حضرت تھانوی کا صدقہ ہے، اس لیے حکیم الامت ہی کا مضمون پیش کررہا ہوں کہ تین طریقے جو اختیار کرے گا اللہ کا عاشق
_____________________________________________
17 ؎    مسند الامام الشافعی:123
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter