فیضان محبت |
نیا میں |
|
اہل دل کے دل سے نکلے آہ آہ بس وہی اختر ہے اصلی خانقاہ میرے شیخ شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم نے جن کو اپنا مربی بنایا تھا ابھی حال ہی میں ان کا انتقال ہوا یعنی حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ جو اپنے زمانہ میں شاہ فضل رحمٰن صاحب گنج مرادآبادی کے صحیح نمونہ تھے او رشاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے جن کے گھر جاکر میرے سامنے فرمایا کہ یہ مولانا اتنے بڑے صاحبِ نسبت ہیں کہ میں ان کے نور کو زمین سے لے کر آسمان تک دیکھ رہا ہوں۔ اصلی دارالعلوم کیا ہے؟ ان کے ساتھ اخترؔ نے تین سال وقت لگایا ہے۔ابتدائی جوانی میں پندرہ سال، سولہ سال ، سترہ سال طبیہ کالج الٰہ آباد میں جبکہ میں طب پڑ ھ رہا تھا ایک بار حضرت نے فرمایا اور کس کے یہاں فرمایا؟ بہت بڑا دارالعلوم ہے اعظم گڑھ میں بہت بڑے عالم کا،مصنف عبدالرزاق کا حاشیہ عربی میں لکھنے والے مولانا حبیب الرحمٰن اعظمی۔ان کے دارالعلوم میں فرمایا کہ دارالعلوم کس چیز کا نام ہے؟ دارالعلوم کی حقیقت کیا ہے؟ دارالعلوم صرف زبانی نقوش کو یاد کرنے کا نام نہیں،پھر جوش میں آکر فرمایا تھا ؎ دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے جس کا دل اللہ کی محبت میں تڑپ رہا ہےسمجھ لو کہ بہت بڑا دارالعلوم اسے حاصل ہے۔ علم کی حقیقت یہ ہے کہ اللہ تک پہنچادے، راستہ اللہ کا دکھادے کہ وہ ہے ہمارا اللہ۔ ذٰلِکُمُ اللہُ رَبُّکُمۡ 3؎ یہ تمہارا رب ہے جو گویا نظر آرہا ہے۔ علم کی یہ حقیقت ہے ؎ علم آں باشد کہ بکشاید رہے علم کی حقیقت یہ ہے کہ خدا کا راستہ نظر آجائے اور ؎ راہ آں باشد کہ پیش آید شہے _____________________________________________ 3 ؎الانعام:102