Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

36 - 42
آپ کے قلب میں غیرشعوری طور پر منتقل ہوجائے گا۔ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اِنَّ الطِّبَاعَ تَسْرِقُ مِنْ طِبَاعٍ اُخْرٰی طبیعتوں میں اللہ تعالیٰ نے خاصیت رکھی ہے کہ ایک طبیعت دوسری طبیعت کے فیض کو حاصل کرتی ہے۔
اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ
ایک شخص کو غصہ بہت آتا تھا۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے فرمایا کہ لکھنؤ میں میرے ایک خلیفہ ہیں، ان کا نام مولوی محمود حسن کاکوروی ہے، وہ کتب خانہ میں بیٹھتے ہیں، تم روزانہ اُن کے پاس جاکر بیٹھ جایا کرو۔ چند دن کے بعد اس نے حضرت حکیم الامت کو لکھا کہ حضرت! میرا غصہ کم ہوتا جاتا ہے بلکہ اب کنٹرول میں آگیا۔ اس کی کیا وجہ ہے کیوں کہ مولوی محمد حسن صاحب نے تو مجھے غصہ کے متعلق نہ کوئی آیت سنائی، نہ حدیث سنائی، نہ نصیحت کی۔ حضرت حکیم الامت نے فرمایا چوں کہ مولوی محمد حسن میں حلم کا مادّہ زیادہ ہے، ان کی صحبت سے تمہارے قلب میں ان کی صفتِ حلم منتقل ہوگئی۔ اللہ والوں کے سینوں سے تعلق مع اللہ کی دولت دوسرے سینوں میں منتقل ہوجاتی ہے۔
صحبتِ شیخ کے آداب
مگر شرط یہ ہے کہ تسلسل کے ساتھ ان کے پاس رہے، کم از کم زندگی میں ایک چلہ لگادے۔ جس طرح مرغی کے انڈے کے لیے اکیس دن ہیں کہ اگر انڈا اکیس دن مرغی کے پَروں میں رہے تو اس میں جان آجاتی ہے۔ اسی طرح اللہ والا بننے کے لیے چالیس دن کسی صاحبِ نسبت کی خدمت میں رہے، مگر پھر پان کھانے کے لیے بھی خانقاہ سے باہر نہ نکلے، کسی مقامی دوست سے منگوالو۔ اگر انڈا مرغی کے پَروں سے نکل کر پان کھانے چلا جائے تو پھر بچہ پیدا نہیں ہوگا۔ اگر انڈا لاکھ کہے کہ میں بنگلہ دیش کا انڈا ہوں اور مجھے پان کھانے کی زبردست عادت ہے لیکن اگر پروں سے نکلا تو بچہ نہیں بنے گا۔ اسی طرح عادت اللہ یہی ہے کہ صاحبِ نسبت بننے کے لیے تسلسل کے ساتھ کسی اللہ والے کی صحبت میں رہنا ضروری ہے۔ تو تیسرا نسخہ کیا ہے؟ خدا کے عاشقوں کی صحبت! حکیم الامت نے فرمایا کہ یہ تیسرا نسخہ دونوں نسخوں کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter