Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

29 - 42
زیادہ قوی ہوگا۔ ایک شخص بازار میں جارہا ہے، سامنے لڑکی آگئی، اس نے اپنی نظر کو بچالیا اور دل پر نہ دیکھنے کے غم کی تکلیف کو اُٹھالیا تو اس کا نور زیادہ قوی ہوگا۔ ذکر منفی کا نور ذکر مثبت کے نور سے زیادہ ہوتا ہے، دلیل کیا ہے؟ دلیل بھی بتاتا ہوں۔
اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے
بتائیے! لَااِلٰہَ پہلے ہے کہ اِلَّااللہ پہلے ہے؟ پہلے غسل کرتے ہو، کپڑا صاف کرتے ہو یا پہلے عطر لگاتے ہو؟ اللہ تعالیٰ نے کلمۂ توحید میں بتادیا کہ اگر اِلَّااللہ کا عطر لگانا چاہتے ہو تو غیراللہ سے قلب کو پاک کرو۔ کسی نے ایک بزرگ سے پوچھا کہ آپ کو اللہ کیسے ملا؟ فرمایا لَااِلٰہَ سے ملا۔ اور اِلٰہَ کی دو قسمیں ہیں، ایک تو پتھر کے بت ہیں ہندوؤں کی مورتی، اس سے تو مسلمان بچ جاتا ہے لیکن نفس کی جو بُری بُری خواہشات ہیں یہ بھی اِلٰہَ ہیں۔ جو شخص چلتے پھرتے بتوں کو دیکھتا ہے، نامحرم عورتوں کو تانک جھانک کرتا ہے، بدنظری سے نہیں بچتا، یہ بھی باطل خداؤں کا پجاری ہے، آنکھوں کا زنا کررہا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کو نہیں مل سکتا۔     عَلٰی سَبِیْلِ الْوِلَایَۃِ یعنی اولیاء اللہ کا ایمان اس کو نصیب نہیں ہوسکتا۔
خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل
اب قرآن پاک سے اس کی دلیل سنئے کہ نفس کی بُری خواہشات بھیاِلٰہَ میں داخل ہیں، لَااِلٰہَ کی نفی میں ہمارے او پر ان بُری خواہشات کی نفی بھی فرض ہے۔ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں اَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ 16؎  اےمحمدصلی اللہ علیہ وسلم! کیا آپ نےنہیں دیکھاان انٹرنیشنل گدھوں کو،بےوقوفوں کوجنہوں نےاپنے نفس کی بُری خواہشات کو خدا بنا رکھا ہے۔ میری رضا، میری خوشی کو چھوڑ کر اپنے نفس میں حرام خوشی استیراد کرتے ہیں، امپورٹ کرتے ہیں، درآمد کرتے ہیں جس سے قلب ستیاناس ہوجاتا ہے، کوئی پتھروں کو پوجتا ہے، یہ اپنی خواہش کی پوجا کررہے ہیں۔
_____________________________________________
16 ؎   الجاثیہ: 23
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter