Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

39 - 42
آجائے۔ آہ! اللہ تعالیٰ ہم سب کو گناہ چھوڑنے کے لیے ایسا ہی ایمان و یقین عطا کردے اور ہم بدنظری نہ کریں، کسی عورت کو نگاہ اُٹھاکر نہ دیکھیں، اگر نہ دیکھنے سے جان جاتی ہے تو جانے دو، جان تو دینے کے لیے ہی خدا نے ہمیں عطا فرمائی ہے	   ؎
جان  تم  پر   نثار   کرتا   ہوں
میں  نہیں  جانتا  وفا  کیا  ہے
سب سے بڑی وفاداری یہی ہے۔ دامن اُحد میں ستر صحابہ شہید ہوگئے، اپنے شہادت کے خون سے وفاداری کا حق ادا کیا۔ آج ہم اپنا خونِ شہادت تو کیا بہاتے صرف آنکھوں کی حفاظت ہمارے لیے مشکل ہورہی ہے۔ آہ! اپنے دل کی ذرا سی خوشی ہم اللہ پر قربان نہیں کرسکتے، جان ہم کیا دیں گے۔ اللہ کی شان کہ شراب چھوڑنے سے جگر صاحب بالکل اچھے ہوگئے۔
خونِ تمنا کا انعامِ عظیم
جو گناہ چھوڑتا ہے، خدا کی رحمت اس کو پیار کرتی ہے، جو بچہ پرہیز کرتا ہے، پیچش میں کباب نہیں کھاتا، اگرچہ روتا ہے کہ اماں! دیکھو میرے سب بھائی کباب کھارہے ہیں اور اماں آپ نے مجھ کو نہیں دیا۔ اماں کہتی ہے بیٹا! تم نے میری فرماں برداری کی ہے، جب اچھے ہوجاؤگے خوب کباب کھلادیں گے اور اسے گود میں اُٹھالیتی ہے اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ جاتے ہیں کہ میرا بچہ آج بیمار نہ ہوتا تو یہ بھی کباب کھاتا۔ اللہ کی رحمت کے دریا میں بھی جوش آتا ہے کہ ساری دنیا بدنگاہی کررہی ہے، ناچ اور گانے دیکھ رہی ہے، مگر میرے کچھ تھوڑے سے بندے ایسے بھی ہیں کہ حسین سے حسین عورتوں سے نظر کو بچارہے ہیں، اپنی خوشیوں کو مار رہے ہیں، مجھے خوش کرنے کے لیے اپنے دل کی تمناؤں کا خون کررہے ہیں تو جس طرح دنیا کا آسمان جب سرخ ہوجاتا ہے تو دنیا کا سورج نکلتا ہے، اسی طرح جب بندوں کے دل کا آسمان خونِ تمنا سے، حرام خوشیوں کے خون سے سرخ ہوجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس قلب کے آفاق پر اپنے قرب کا سورج طلوع کرتے ہیں۔ اللہ کو رحم آتا ہے کہ حرام خوشیوں کے خون سے میرے بندہ کا دل لال ہوچکا ہے لہٰذا اس کے دل کے اندر میں اپنے قرب کا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter