Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

34 - 42
ذکر بے لذت بھی نافع ہے
حکیم الامت فرماتے ہیں کہ اگر ذکر میں مزہ نہ آئے تو بہ تکلف ذکر کیے جاؤ، ناغہ نہ کرو، دیکھو شروع شروع میں تمباکو کو کھانے سے قے ہوجاتی ہے، لیکن اگر اس بُری عادت کو جاری رکھے اور تمباکو کھاتا رہے تو ایک زمانہ ایسا آتا ہے کہ کھانا ملے نہ ملے لیکن تمباکو ملنا چاہیے، اگر نہیں ملتا تو پان بھنگی سے مانگ کر کھالیتا ہے۔ کہتا ہے کہ   ؎
کہاں تک ضبط بے تابی کہاں تک پاس بدنامی
کلیجہ تھام لو یارو کہ میں اب  پان   مانگوں گا
تو فرمایا کہ جب بُری چیز کی عادت نہیں چھوٹتی تو اللہ کے نام کی اچھی عادت ڈالو، مزہ نہ بھی آئے تو بھی ذکر میں ناغہ نہ کرو، ایک دن ایسی عادت پڑجائے گی کہ اگر اللہ کا نام لیے بغیر سونا چاہوگے تو نیند نہیں آئے گی جب تک ان کو یاد نہ کرلوگے۔ حکیم الامت کی بات مان لو، حضرت کے الفاظ تک میں نے یاد کر رکھے ہیں کہ ذکر بے لذت سے بھی قلب پر معیت خاصہ کا انکشاف ہوجاتا ہے یعنی اللہ کا نام اتنا بڑا نام ہے کہ چاہے کچھ مزہ نہ آئے لیکن ان شاء اللہ معیتِ خاصہ، ولایتِ خاصہ سے اور نسبتِ خاصہ سے یہ شخص محروم نہیں رہے گا۔
ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال
جس کو اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مزہ نہیں آتا ہے تو کیا نقصان ہے، اگر موتی کے خمیرہ میں کسی کو مزہ نہ آئے تو کیا موتی کا خمیرہ اس کو مفید نہ ہوگا؟ مکہ شریف میں ایک بڑے عالم سے سوال کیا گیا کہ صاحب! میں دارالعلوم چلا رہا ہوں ہزاروں فتنے میں، اہتمام کی فکر، گھر بار کی فکر، جب اللہ اللہ کرتے ہیں تو دل میں تو تشویش ہوتی ہے، ذکر میں دل ہی نہیں لگتا تو ایسے مشوش قلب کے ساتھ اللہ کا نام لینے سے کیا فائدہ ہوگا؟ ان عالم صاحب نے مجھ سے فرمایا کہ تم اس کا جواب دو۔ میں نے عرض کیا کہ مکہ شریف میں جتنے دکاندار ہیں، حج کے چار مہینے کی کمائی سال بھر کھاتے ہیں، اس وقت ان کو اتنی فرصت نہیں ہوتی کہ بیٹھ کر اطمینان سے کھانا کھالیں، دس گاہک کھڑے ہیں، دکاندار صاحب کے منہ میں ڈبل روٹی ہے، کھاتے جارہے ہیں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter