Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

9 - 42
فیضانِ محبت
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اَمَّا بَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِا للہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَشَدُّ حُبًّا  لِّلہِ ؕ 1؎
وَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَللّٰہُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ وَالْعَمَلَ الَّذِیْ یُبَلِّغُنِیْ حُبَّکَ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَّفْسِیْ وَاَہْلِیْ وَمِنَ الْمَآءِ الْبَارِدِ 2؎
ہمارے شیخ و مرشد حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم جن کے صدقہ و طفیل میں،جن بزرگوں کی دعاؤں سے آج ہم جیسوں کو بھی اُمت میں نگاہِ عزت مل رہی ہے،یہ ہمارے بزرگوں کی نسبت اور ان کی غلامی کا صدقہ ہے ورنہ مٹی میں کچھ نہیں ہے۔ اگر مٹی ہوا پر اُڑ رہی ہو تو مٹی کو سمجھنا چاہیے کہ یہ برکتِ فیض ہوا ہے ورنہ ہمارا مستقر اور مرکز تو نیچے ہے لہٰذا ہمارے بزرگوں نے اپنی تمام ترقیاتِ ظاہری و باطنی کو، خدماتِ دینیہ کو اپنے بزرگوں کی طرف منسوب کیا ہے۔ چنانچہ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ہمیشہ یہ فرمایا کہ بھائی! ہم تو کچھ نہیں تھے، یہ سب حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی برکت ہے اور اپنا تخلص بھی حضرت نے آہ ؔرکھا تھا۔ آہ پر میرا بھی ایک شعر ہے کہ اصلی خانقاہ کیا ہے؟ لیکن پہلے حضرت کے شعر کو پیش کرتا ہوں  ؎
_____________________________________________
1 ؎    البقرہ :165
2 ؎   جامع الترمذی:187/2، باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter