فیضان محبت |
نیا میں |
|
اور تسبیح اور رومال اور ٹوپی گاہکوں کو دے رہے ہیں اور ریال لے رہے ہیں۔ اس تشویش و فکر میں جو روٹی وہ کھارہے ہیں بتائیے اس سے خون بنتا ہے یا نہیں اور وہ زندہ رہتے ہیں یا نہیں؟ اسی طرح ہزار تشویش کے ساتھ اللہ کا نام روح میں نور ہی پیدا کرتا ہے۔ مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہزاروں تشویش کیا اگر غفلت کے ساتھ بھی زبان سے اللہ کا نام نکل جائے تو اثر کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اصلی موتی کا خمیرہ قسم اعلیٰ اگر غفلت میں کھالے تو اثر کرے گا یا نہیں؟ ایک شخص کسی تشویش میں مبتلا ہے، اس کو خمیرہ چٹادیا گیا اور اس وقت بھی اس کا دماغ حاضر نہیں تھا، کسی سوچ میں پریشان تھا تو بتائیے خمیرہ سے اس کو طاقت آئے گی یا نہیں؟ ضعف دُور ہوگا یا نہیں؟ اسی طرح غفلت کی حالت میں، تشویش کی حالت میں، بغیر لذت کے بھی جو اللہ کا ذکر کرتا رہے گا روح میں طاقت آتی چلی جائے گی، نور پیدا ہوگا، ایمانی حیات میں ترقی ہوتی چلی جائے گی ورنہ ذکر میں لذت او رمزہ نہ ملنے سے جو اللہ کا ذکر نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ کا عاشق نہیں ہے، عبداللطیف نہیں ہے، یہ ظالم عبدالّطف ہے، مزہ کا غلام ہے، اللہ کا غلام کہاں۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بے لذت ذکر اگر کوئی ہمیشگی سے کرتا رہے، مزہ نہیں آرہا ہے لیکن اللہ کا حکم سمجھ کر یہ ذکر کیے جارہا ہے تو ایک زمانہ آئے گا کہ اللہ تعالیٰ اپنی ولایت، اپنی نسبت اس کو عطا کردیں گے اور اس کے بعد پھر مزہ بھی آنے لگے گا ان شاء اللہ تعالیٰ ۔اور بتادوں کہ کتنا مزہ آئے گا؟ ایک ہی اللہ میں زمین سے آسمان تک شربت روح افزا کا سمندر غیرمحدود موجوں کے ساتھ نظر آئے گا ان شاء اللہ تعالیٰ۔ کیونکہ وہ خالقِ شکر ہے، خالق شربت ہے، گنّے کے رَس کا پیدا کرنے والا ہے، اگر خدا گنّوں میں رَس نہ پیدا کرے تو ساری دنیا کے گنّے مچھردانی کے ڈنڈوں کے بھاؤ بک جائیں۔ یہ دو نسخے ہوگئے۔ نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام تیسرا عمل، تیسرا نسخہ جو ہے یہ بہت لذیذ ہے، بہت مزے دار ہے اور اس میں کوئی تکلیف بھی نہیں، بیٹھے بیٹھے آرام سے مزہ لیتے رہو اور وہ ہے ’’خدا کے عاشقوں کی صحبت‘‘ اللہ کے عاشقوں کے پاس بیٹھے رہیں، اُن کو دیکھتے رہیں، ان کے عشق کا خزانہ ان کے قلب سے